پاکستان کی جانب سے پاک چین مشترکہ اعلامیے پر بھارتی بیانات مسترد کر دئیے گئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان کے صدر مملکت کے دورے کے دوران پاک چین مشترکہ اعلامیے پر بھارتی وزارتِ خارجہ کے بیانات سختی سے رد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک کے حوالے سے بھی بھارتی پروپیگنڈہ مسترد کرتے ہیں، سی پیک پر بھارتی پروپیگنڈہ حقائق کو مسخ کرنے کی بھونڈی کوشش ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جموں و کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دینا اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی صریحاً خلاف ورزی ہے، جموں و کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانا تنازع ہے۔
پاکستان اور چین ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، صدر عارف علوی
ترجمان کے مطابق جموں و کشمیر دہائیوں سے عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے اس کے باوجود بھارت نے پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ قدم اٹھایا۔
بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدلنے اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے منصوبوں کو کشمیری عوام کی جانب سے مسترد کیا گیا ہے جبکہ بھارتی ارادوں کو عالمی برادری اور پاکستان نے بھی مسترد کیا ہے۔
ڈاکٹر عائشہ کے مطابق 9 لاکھ قابض بھارتی افواج کشمیریوں کے ارادے کو توڑ نہیں سکی جبکہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل لاک ڈاؤن بھی کر رکھا گیا اور اب بھی کشمیری نوجوانوں کو غیر قانونی قید میں رکھا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں میڈیا اور مواصلاتی نظام پر پابندیاں عائد ہیں جبکہ بھارتی اقدامات عالمی اور انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں لیکن پاکستان اور عالمی برادری کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل صدر مملت ڈاکٹر عارف علوی دو روزہ دورے پر چین پہنچے تھے، چین پہچنے پر ڈاکٹر عارف علوی کو ہوائی اڈے پر صدر مملکت کا استقبال چینی وزیر زراعت و دیہی امور ہان چانگ فو نے کی، اس موقع پر چین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ عالمگیر ہاشمی بھی موجود تھیں۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی بیجنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ہمارے دورہء چین کا بنیادی مقصد، چینی قیادت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے جس طرح عزم و ہمت کے ساتھ کرونا وائرس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا پوری دنیا ان کی کاوشوں کو سراہا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے پہل، لوگ چین کے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات پر تحفظات کا اظہار کر رہی تھی لیکن آج پوری دنیا ان کے اقدامات کی پیروی کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے- چینی صدر شی کی، صدر پاکستان کو دورہ کی دعوت بھی تھی لیکن ہماری اپنی خواہش بھی تھی کہ یہاں آیا جائے اور چینی بھائیوں کے عزم و ہمت کی داد دی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
