
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان امن کا داعی ہے کیونکہ ہم امن کی قدر و قیمت جانتے ہیں۔
عالمی اسٹریٹجک خطرات اور رد عمل پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جنگی طیارہ مار گرانے کے باوجود پائلٹ کو رہا کردیا تھا کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ عالمی منظر نامے میں مسلسل تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔بدلتی دنیا میں یہ ضروری تھا کہ بنی نوع انسان تاریخ سے سیکھ کر آگے بڑھے۔
عارف علوی نے کہا کہ گذشتہ دو تین صدیوں میں ہم نے جو تجربات اور مشاہدے کیے ان کے مطابق انسان نے تاریخ سے سبق حاصل نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جنگوں کی تاریخ سے ہمیں تباہی، لوٹ مار اور دوسرے کے استحصال کے سوا کچھ نہیں ملتا۔ جنگوں سے امن کا حصول ممکن نہیں اور نہ ہی ان سے قوموں کی تعمیر نو ممکن ہوتی ہے۔
صدرپاکستان نےمزید کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان اقتصادی طور پر اپنے آپ کو مضبوط کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔ سرحدوں اور سرحدوں کے پار خطرات اور چینلجز کا مقابلہ کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنا ضروری ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کرہ ارض کے وسائل محدود ہیں انہیں محفوظ کرنے اور انسانیت کی یکساں فلاح و بہبود پر مرکوز کرنے پرتوجہ ہونی چاہیے۔
ریاست کی بنیادی ذمہ داری شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہے، ڈاکٹرعارف علوی
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ٹیکنالوجی میں جدت آ رہی ہے۔1950کی دہائی میں جوہری ہتھیاروں کے حصول کا سلسلہ شروع ہوا جو پریسیزن گائیڈڈ میزائلوں سے ہائپرسونک میزائلوں تک دراز ہو گیا ہے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ اس صورتحال کے تناظر میں معمولی غلطی بھی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔کیوبا بحران کی مثال ہمارے سامنے ہے جب ایک معمولی غلطی سے دنیا ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتی تھی۔
عارف علوی نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی میں کوئی بھی انسانی یا تکنیکی غلطی بڑی تباہی کا موجب بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی نظام میں تبدیلی آ رہی ہے ،اب افراد کے بجائے اقوام کو جنگوں کا اختیار دینے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ سوشل میڈیا اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کے مظاہر سے ذہن انسانی کو تبدیل کرنے کی حکمت عملی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ فلاسفرز ہمیں مسلسل آگاہ کر رہے ہیں کہ کرہ ارض کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ بدقسمتی ہے کہ وابستہ مفادات کو انصاف اور اخلاقیات پر ترجیح دی جاتی ہے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور اقوام متحدہ کا ادارہ تقریباً ہم عصر ہیں لیکن اس کے باوجود مسئلہ کشمیر ابھی تک حل نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں ہزاروں سکھ مارے گئے ، وہاں پر اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔دنیا کے امن کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کا مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News