
ہیومن راٹس کمیشن نے ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر سے معافی کا مطالبہ کردیا۔
معافی کا مطالبہ منگل کی رات نجی چینل پر پروگرام کے دوران خلیل الرحمان اور سماجی کارکن ماروی سرمد کے درمیان جھگڑے پر کیا گیا ۔
ہومین راٹس کمیشن نے خلیل الرحمان قمر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیمرا (پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ) خلیل الرحمان قمر کی بدتمیزی کا نوٹس لے اور ذمہ داروں کو سزا دے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے خلیل الرحمان قمر سے کہا ہے کہ ’وہ اپنے رویے پر غیر مشروط معافی مانگیں۔‘
اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں ایچ آر سی پی نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اس کا نوٹس لے اور ذمہ داروں کو سزا دے۔
ہیومن راٹس کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ خلیل الرحمان قمر ماضی میں بھی طاہرہ عبداللہ سے بدتمیزی کر چکے ہیں۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل نیو کے پروگرام ’عائشہ احتشام کے ساتھ‘ میں ہونے والی گفتگو کا نوٹس لیتے ہوئے چینل انتظامیہ اور پروگرام کی اینکر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ’سات روز کے اندر اظہار وجوہ کا جواب دیا جائے بصورت دیگر پیمرا قوانین کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔‘
HRCP condemns the use of abusive language by TV screenwriter Khalilur Rehman Qamar against journalist and rights activist @marvisirmed. Mr Qamar has also been offensive to senior rights activist Tahira Abdullah in the past. Such misogynistic rants are unacceptable.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) March 4, 2020
واضح رہے کہ منگل کی رات نجی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں تجزیہ کار ماروی سرمد اور معروف ڈرامہ نویس خلیل الرحمان قمر کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔٫
ٹیلی فون لائن پر موجود ماروی سرمد نے خلیل الرحمان قمر کی بات کاٹ کر کچھ کہنے کی کوشش کی تو ڈرامہ نویس کا لہجہ سخت اور آواز بلند ہوگئی۔ سینکڑوں سوشل میڈیا صارفین نے پروگرام کا ویڈیو کلپ ٹوئٹر پر شیئر کر کے اس پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
— Report PEMRA (@reportpemra) March 4, 2020
’عدالت نے عورت مارچ کی مشروط اجازت دے دی‘ کے عنوان سے ٹاک شو میں خلیل الرحمان قمر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سوال تو سب سے پہلے یہ ہے کہ عدالت نے منع کر دیا ہے کہ عورت مارچ میں ’میرا جسم میری مرضی‘ کے غلیظ اور گھٹیا نعرے کو منہا کر دیا جائے، میں اس کروفر کے ساتھ ماروی سرمد کو سنتا ہوں تو میرا کلیجہ ہلتا ہے۔‘
اس دوران ٹیلی فون لائن پر موجود ماروی سرمد نے کچھ کہنا چاہا تو خلیل الرحمان قمر نے سخت لہجے میں ٹوکا کہ ’بیچ میں مت بولیے۔‘
ماروی سرمد نے بھی دوبارہ کہا کہ ’میرا جسم میری مرضی۔‘ تو خلیل الرحمان قمر نے ان کو اونچی آواز میں مخاطب کرتے ہوئے جواب میں ذاتی نوعیت کے جملے کہے۔
ڈرامہ نویس نے سخت جملوں کے بعد ماروی سرمد کو ’شٹ اپ‘ کہہ دیا جس کے جواب میں ماروی سرمد نے خلیل الرحمان قمر کو ’یو شٹ اپ‘ کہا۔
ایک منٹ 52 سیکنڈز کے اس ویڈیو کلپ پر صارفین نے نجی ٹی وی چینل کی انتظامیہ اور پروگرام کی میزبان خاتون کو تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب آن ایئر کیسے چلا گیا اور اس کی ذمہ داری کیوں قبول نہیں کی جا رہی؟
جے یو آئی ف کے رہنما اور سینیٹر مولانا فیض محمد بھی بطور مہمان اس گفتگو کا حصہ تھے۔
دوران گفتگو تلخ کلامی اس وقت ہوئی جب مصنف خلیل الرحمان قمر اپنی بات مکمل کر رہے تھے کہ ماروی سرمد نے ان کی بات کاٹ کر ’’میرا جسم میری مرضی‘‘ کا اپنا مخصوص نعرہ لگایا جس پر خلیل الرحمان قمرماروی سرمد پر برس پڑے ۔
خلیل الرحمان قمر نے انتہائی سخت لہجہ اپناتے ہوئے میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے پر ماروی سرمد کو گھٹیا اور بے حیا عورت قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News