
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت اکیلے کچھ نہیں کرسکتی، مخیر حضرات کو آگے آنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے ضلع لاڑکانہ کا ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں کرونا وائرس کے بچاؤ کے حوالے سے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ضلعی انتظامیہ کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاڑکانہ میں چار قرنطنیہ مراکز بنائے گئے، جہاں 83 افراد موجود ہیں، لاڑکانہ میں کرونا وائرس کے سات کیس سامنے آئے ہیں اور لاڑکانہ میں چھ سو سے زائد افراد ایران اور عرب ممالک سے واپس آئے جن کا ٹیسٹ کیا گیا ہے۔
بلاول نے اجلاس میں ہدایت کی ہیں کہ مقامی کسانوں کو سپورٹ کرکے فوڈ سپلائی کے نہ ٹوٹنے کو ممکن بنایا جائے اور ایسے بحران کے موقع پر لاڑکانہ میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کا خصوصی خیال رکھا جائے،لاک ڈاؤن کے دوران پولیس شہریوں سے اپنے روئیے کو ہر ممکن حد تک بہتر بنائے کیونکہ پولیس کے پاس زیادہ اختیارات کا مطلب کہیں بھی یہ نہیں کہ اس کا غلط استعمال ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے عوام کو ایسے وقت میں ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستان پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت لاڑکانہ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب افراد کو لاک ڈاؤن کے دوران راشن کی منصفانہ تقسیم کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو مکمل طور پر نافذ کرنے سے ہی مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں، سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کیلئےایسی شخصیات کو استعمال کیا جائے جن کا مقامی سطح پر اثروسوخ ہے۔
دوسری جانب یپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے ٹوئٹرپروزارت داخلہ سندھ کا عبادت گاہوں میں محدود سرگرمیوں کا نوٹی فکیشن بھی شیئرکرتے ہوئے کہا کہ اپنے گھروں میں رہیں تاکہ آپ محفوظ رہیں، یاد رکھیں، نمازیں اپنے گھروں میں ادا کریں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی علمائے کرام کی مشاورت سے مساجد میں باجماعت نمازاورنماز جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News