
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ماضی کی غلط پالیسیوں اور بدانتظامی سے محکمہ صحت کو تباہ کیا گیا ہے، اس مشکل وقت سے نکلنے کے لئے حکومت اور عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق امور کا جائزہ اجلاس ہوا ، جس میں تفتان سے دیگر صوبوں کے زائرین کی براہ راست واپسی کے لئے ٹرانسپورٹ کی دستیابی کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
سیکرٹری صحت، ڈی جی پی ڈی ایم اے اور کمشنر کوئٹہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تفتان میں تقریباً تین ہزار افراد موجود ہیں جن میں سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے زائرین اور ٹریڈرز کی تعداد 413 ہے ۔
بریفنگ میں یہ بھی کہا گیا کہ میاں غنڈی قرنطینہ میں موجود افراد کی تعداد 414 ہے،حکمہ صحت کے پاس کرونا ٹیسٹ کی استعداد پچاس ٹیسٹ روزانہ کی ہے جبکہ300 کٹس دستیاب ہیں جن میں سے 160 کٹس کو ٹیسٹ کے لئے استعمال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کرونا وائرس سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے جاری اقدامات کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قرنطینہ کئے گئے زائرین کے ٹیسٹ کے عمل میں اضافے اور زائرین کو مزید سہولیات دی جائیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اسپتالوں اور دیگر مناسب عمارتوں میں آئسولیشن مراکز کے قیام اور نجی اسپتالوں کی معاونت کی جائے جبکہ تفتان سے کوئٹہ تک مختلف مقامات پر چیک پوائنٹس قائم کرکے وہاں ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سے ڈاکٹر ظفر مرزا کی ملاقات
جام کمال خان نے یہ بھی کہا کہ سرحدوں سے غیرقانونی آمدورفت کی سختی سے حوصلہ شکنی اور ان میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی جائےجبکہ تفتان اور کوئٹہ کے قرنطینہ میں تعینات ملازمین کیلئے حفاظتی ایس او پی کا اجراء کیا جائے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء بھی عوام سے رابطے میں رہتے ہوئے انہیں احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کریںجبکہتفتان تا کوئٹہ روٹ اور کوئٹہ کے قرنطینہ میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
اپنے بیان میں جام کمال خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی بہتری کے لئے انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے، ماضی محکمہ صحت کو دیئے گئے خطیر فنڈز بدعنوانی کی نظر ہوگئے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا مزید کہنا تھا کہ فنڈز کا صیح استعمال ہوتا تو آج ہمارے پاس ایسے ہسپتال موجود ہوتے جہاں کورونا وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت ہوتی جبکہ محکمے صحت میں مالی واخلاقی بدعنوانی میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News