
سینیٹ میں زینب الرٹ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، قومی اسمبلی میں بل پہلے ہی منظور ہو چکا ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی سربراہی میں اجلاس ہوا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ زینب الرٹ بل ابھی منظور کرلیں اور ترامیم بعد میں شامل کردیں۔
وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے بل سینیٹ میں پیش کیا جبکہ سینیٹر جاوید عباسی نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بل میں کچھ نکات ہیں جن پر نظر ڈالنی چاہیئے، بچے کو زیادتی اور قتل کے ارادے سے اغوا کرنے والوں کے لئے سزا کم ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ سینٹ الرٹ بل کی سینٹ سے منظوری پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کیونکہ بچوں کی سلامتی اور تحفظ کا معاملہ اہم ترین نوعیت کا ہے۔
قصور کی زینب کی برسی، زینب الرٹ بل منظور
انہوں نے کہا کہ بچوں کی زندگی اور حرمت پر حملہ آور ہونے والے درندے سخت ترین سزاؤں کے حقدار ہیں، ایسے درندوں کو الٹا لٹکا کر پھانسی دینی چاہئیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سزاؤں کے حوالے سے جماعت اسلامی کے مؤقف سے متفق ہوں تاہم اس بناء پر مذکورہ قانون سازی کو مزید تاخیر کا شکار کرنا ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے ہی اس اہم قانون سازی کو مکمل کرنے میں غیر ضروری اور غیر معمولی تاخیر برتی گئی اور عملدرآمد کے حوالے سے قانون میں بہتری کے لئے ترمیم پیش کرنا ممکن ہے جبکہ ترامیم آتی رہیں گی اس وقت بل کو منظور کروانا ناگزیر ہے۔
سینٹر فیصل جاوید نے کہا کہ یہ قانون پورے ملک میں یکساں طور پر لاگو ہوگا۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے زینب الرٹ بل کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
زینب الرٹ بل قومی اسمبلی سے پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے، جسے اب سینیٹ میں بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 10 جنوری کو قصور کی معصوم زینب کی دوسری برسی کے موقع پر قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کی جانب سے پیش کیا گیا ’زینب الرٹ بل ‘ متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News