وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا اپنے اطالوی ہم منصب لیوگی ڈی مائیو کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
رابطے میں دونوں وزرائے خارجہ کے مابین کورونا عالمی وباء کے حوالے سے تفصیلی تبادلہء خیال ہوا جبکہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس وبا کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر اپنے اطالوی ہم منصب کے ساتھ اظہارِ تعزیت کیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس مشکل اور دکھ کی گھڑی میں اطالوی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں جبکہ وزیر خارجہ نے اس کرونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لئے اٹلی کے طبی عملے کی خدمات، ہمت اور حوصلے کی داد بھی دی۔
وزیر خارجہ نے اطالوی وزیر خارجہ کو اس عالمی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے پاکستان کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ نے اس کٹھن اور کڑے وقت میں ،اٹلی میں مقیم پاکستانیوں کا خصوصی خیال رکھنے پر، اطالوی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات، قیدیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات
دونوں وزرائے خارجہ کا اس عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے اور باہمی تعاون کے فروغ کیلئے، مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ اٹلی، یورپی یونین، جی 7 اور جی 20 کا اہم رکن ہونے کے ناطے ہماری اس تجویز کو آگے بڑھانے میں اپنا موثر کردار ادا کریگا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے، اپنے اطالوی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری مسلسل کرفیو کے باعث وہاں ادویات اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے 80 لاکھ کشمیری، بھارتی استبداد سے نجات کیلئے عالمی برادری کی توجہ کے منتظر ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اس عالمی وبائی چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے، کم وسائل کے حامل، ترقی پذیر ممالک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس لئیے ہم نے تجویز دی ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری اسٹرکچر کیا جائے تاکہ وہ اپنے وسائل قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کے لیے بروئے کار لا سکیں۔ –
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
