
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کےخیالات ایک جیسےہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی ہدایت پر کراچی آکر سیاسی ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ جمہوریت کو تقویت دینے کے کئے آج اپنے بھائیوں سے ملنے آگئے ۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ایم کیوایم سےذاتی اورسیاسی تعلقات ہیں، جمہوریت اورمعیشت کولاحق خطرات پرایم کیوایم رہنماوَں سےبات کی کیونکہ ایم کیوایم اورمسلم لیگ ن کےخیالات ایک جیسےہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل آئیں اور قانون کے مطابق جمہوریت ہے ، موجودہ حکومتی ماڈل کامیاب نہیں اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ مل کر ملک کے مسائل حل کریں ۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کسی ڈیل کاحصہ نہیں ہے، شہبازشریف ہویانوازشریف مسلم لیگ ن کابیانیہ ایک ہے جبکہ ہم صرف عوامی مسائل کےحل کیلئےبات کرتےہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اقتدارکی بات نہیں کرتے، چاہتےہیں تمام اسٹیک ہولڈرزبیٹھ کرایک راستےکاتعین کریں کیونکہ حکومت عوامی مسائل کےحل میں ناکام ہوچکی ہے اور موجودہ حکومت پاکستان پربھاری پڑرہی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اقتدارکی بات نہیں کرتےگورننس کےنظام کی بہتری کیلئےکوشش کررہےہیں، سیاسی طورپرکہوں گاکہ عمران خان حکومت پانچ سال کی مدت پوری کرے۔
نیب کا شاہد خاقان اور احسن اقبال کی ضمانت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
اس موقع پر وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت حکومت کی اتحادی جماعت کے پاس آئی ہے اور یہ جمہوریت کی جانب مثبت قدم ہے۔
وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان تعلقات کی ایک تاریخ ہے اور ایک مضبوط جمہوریت کے لیے سیاسی مصالحت کو بالائے طاق رکھ کر ہم اپنے اپنے حصے کی قربانیاں دینے کو تیار ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت واحدراستہ ہےجس پرچل کرپاکستان خوابوں کی منزل تک پہنچ سکتاہے جبکہ ہم حقیقی جمہوریت چاہتےہیں کیونکہ جاگیردارانہ جمہوریت سے پاکستان کے خواب پورے نہیں ہوں گے۔
وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ آئین مقدم ہے مگر اسے قابل عمل بنایا جائے اور ہم مکمل طور پر چاہتے ہیں کہ ہر صوبے میں لوکل گورنمنٹ کا نظام ہو اس معاملے میں ان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News