چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں صف اول کا کردار ادا کرسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمن پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا محنت کشوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے ہر طبقہ کا معاشی ہو رہا ہے جس کا ذکر میں نے پہلی تقریر میں کیا تھا اور گذشتہ پندرہ ماہ سے عوام کا معاشی قتل ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارے سے پوچھیں کہ کتنے لوگ بیروزگار کئے گئے اور جتنے لوگ بیروزگار گذشتہ پندرہ ماہ میں ہوئے تاریخ میں نہیں ہوئے اور جتنی مہنگائی گذشتہ پندرہ ماہ میں ہوئی تاریخ میں نہیں ہوئی ہے۔
بلاول نے مزید کہا کہ یہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مزدوروں اور پاکستان کے عوام کے معاشی حقوق پر سودیبازی کرتی ہے اور پھر موڈیز اور بلوم برگ کا حوالا دیتے ہیں کہ معیشت ٹھیک چل رہی ہے۔
بلاول نے بچپن میں کرپشن کے بڑے کارنامے سرانجام دئیے
انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی اور موجودہ حکومت کا فرق یہ ہے کہ ہم کہتے کہ یہ پیسہ مزدور کو دو پھر دیکھو معیشت کیسے چلتی ہے کیونکہ ہماری حکومت میں محنت کش کے ہاتھ میں آیا پیسہ پوری معیشت میں جائے گا۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ دس سال کے اعداد و شامت دیکھیں 2008ء سے 2013ء میں عالمی مالی بحران تھا اور دو سیلاب بھی آئے تھے اس کے باوجود معشیت بہتر ہوئی ، روزگار بڑھا ، تنخواہوں میں اضافہ ہوا لیکن اب پی پی پی معاشی قتل کے خلاف جدوجہد شروع کر رہی ہے کیونکہ مزدوروں اور پی پی پی کا رشتہ کوئی عام رشتہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کو حق ملے ان کا کام ہوا ، تنخواہوں اور ہینشیون میں اضافہ ہوا تو پی پی دور میں ہوا اور آگے جا کر حقوق میں اضافہ بھی پی پی پی دور میں ہوا ہے۔
ہم نے پاکستان کو نئی صدی کیلئے نئی لیبر پالیسی لانا ہوگی کیونکہ پاکستان میں ہم کم از کم تنخواہ کی بات کرتے تھے لیکن اب ہمیں ایک گذارے کی تنخواہ کا مطالبہ کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی تنخواہ جس سے مزدور اپنی زندگی گزار سکے ، بچے تعلیم اور بزرگوں کا علاج کروا کر اپنا گھر چلا سکے، محنت کشوں اور پی پی پی کو اس منصوبے کو حقیقت میں بنانے کیلئے حکمت عملی بنانی پڑے گی۔
انہوں نے بتایا کہ بھٹو نے لیبر یونین کا جو حق دیا وہ ضیاء آمر نے چھینا تھا لیکن شہید بی بی نے وہ حق پہلے دن واپس دیا تھا اس کے بعد آمر مشرف نے یونین سازی کا جو حق چھینا تھا وہ صدر زرداری نے پہلے دن واپس کیا تھا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ نہ صرف 15 ماہ مگر اس سے پہلے والے پانچ سالوں میں ہمارے محنت کشوں کے حقوق پر حملے ہوئے ہیں اور یونین سازی اور حقوق کی جدوجہد کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، ایک سازش کے تحت ریاست اور ادارے مزدوروں کا معاشی قتل کر رہے ہیں اور یہ سازشیں چلتی رہتی ہیں لیکن راستہ صرف ایک ہے کہ عوامی حکومت بنائی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں کی حکومت بنائیں جو سب کو حقوق دے
ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی حکومت میں ہوتی ہے تو مزدوروں کا وزیر مزدور ہی ہوتا ہے کیونکہ ہم بورڈز میں محنت کشوں کو بٹھاتے ہیں تاکہ مزدور انتظامیہ سے پوچھے کہ ادارہ نقصان میں کیوں ہے اور ہم نے محنت کشوں کو اداروں کا مالک بنایا مگر یہ حق بھی پچھلے پانچ سالوں میں چھینا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آکر دوبارہ محنت کشوں کو مالک بنائیں گے لیکن اس کے لئے محنت کشوں کو یونائیٹڈ ہونا پڑے گا اور ہم ہی محنت کشوں کو مالک بنائیں گے تو پھر دیکھوں گا کون نجکاری کرتا ہے۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عجیب تماشا ہے جب سلیکٹڈ آتے ہیں تو ادارے اونے پونے بیچ دیتے ہیں، اگر پرویز مشرف ادارے نہیں بیچ سکتا تو پھر کوئی کٹھ پتلی کیسے بیچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یاد رہے کہ مشرف دور میں نجکاری کے خلاف اعلی عدلیہ محنت کشوں کا ساتھ دیتی تھی اور اب بھی امید کرتا ہوں کہ آج کی آزاد عدلیہ بھی نجکاری ہونے نہیں دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
