
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے 25 سے 30 مشتبہ کیسز ہیں جبکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے29 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا کی سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے اسپتالوں میں کروںا کے مریضوں کے لیے الگ کمرے مختص کردئے گئے ہیں جبکہ مشترکہ قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد یقینی بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشتبہ کیسز کے مریضوں کے نمونے ٹیسٹ کے لئے بھیجے جا چکے ہیں، اگر رپورٹس میں وائرس کا انکشاف ہوا تو انہیں زیر نگرانی رکھا جائیگا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وائرس سے متعلق آگاہی مہم شروع کی جائے گی، مہم سے متعلق آئی ایس پی آر اور وزارت اطلاعات حکمت عملی مرتب کرچکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے کچھ فیصلوں پر فوری عمل درآمد ہوگیا ہے جس کے تحت مغربی سرحد بند کرچکے ہیں اور ہوائی اڈوں سے متعلق مزید اقدامات کررہے ہیں۔
پاکستان نے کورونا کے خلاف سب سے بہترین جنگ لڑی، ڈبلیو ایچ او
ان کا کہنا تھا کہ بارڈرز کھولنے سے پہلے مربوط حکمت عملی بنائی جائے گی جبکہ بارڈرز کھلنے کے بعد آنے والے لوگوں کی مکمل اسکریننگ بھی کی جائیگی۔
یاد رہے کہ حکومت نے ملک میں کوروناوائرس کے پھیلائوکوموثرطریقے سے روکنے کے لئے اعلیٰ سطح کی ایک قومی رابطہ کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اسلام آباد میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس میں ملک میں کورونا وائرس کے تناظر میں پیدا ہونے والی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کورونا وائرس کے بارے میں قومی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس کی صدارت صحت کے بارے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کررہے ہیں جو کمیٹی کے کنوینئر بھی ہیں، مختلف سرکاری محکموں کے نمائندے اجلاس میں شریک ہیں۔
اجلاس کا ایجنڈا مہلک وائرس کے حوالے سے قومی سلامتی کے کل کے اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینا ہے۔
اجلاس میں کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات کو مزید مربوط بنانے کے بارے میں بھی غور کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News