
جمعیت اہلسنت والجماعت اسلام آباد کے زیر اہتمام تمام مکاتب فکر و مذہبی جماعتوں نے 8 مارچ کو حیا مارچ کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت اہلسنت والجماعت اسلام آباد کا تمام مکاتب فکر و مذہبی جماعتوں نے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے8 مارچ کو عورت مارچ کے مقابلے میں حیا مارچ کا اعلان کیا ہے۔
پیر عزیر الرحمان اہلسنت والجماعت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ملک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ اپنے بندوں پر کوئی مہربان نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حقوق کے خلاف نہیں بیں لیکن بےحیائی کے خلاف ہیں جس میں آج کل میرا وجود میری مرضی کے نعرے لگائے جارہے ہیں، ہم عورتوں کے حقوق کے علمبردار ہیں لیکن یہ عورت مارچ کرنے والے چاہتے ہیں کہ نکاح ختم ہوجائیں۔
’عورت مارچ‘ پیمرا نے چینلز کے لیے ہدایات جاری کردی
ان کا کہنا تھا کہ ایسا ہی چلتا رہا تو آنے والے وقت میں ہر گھر میں لڑائیاں شروع ہوجائیگی اور فاحشہ عورتیں طلاق لینے کے بعد جو کچھ کررہی ہیں اس کے لیے وہ یورپ جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر نکاح کے بغیر اولاد پیدا ہوئی وہ حرام ہی ہوگی۔
انہوں نے حیا مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے ہم بے حیائی نہیں پھیلنے دیں گے، پرسوں ہم پرامن “حیا مارچ” کریں گے جس کے لئے 8 مارچ کو دوپہر دو بجے پریس کلب کے سامنے تمام علماء اکھٹے ہوگے جبکہ مارچ میں مردوں کے علاوہ حیا والی خواتین بھی ہوں گی۔
حافظ مقصود مرکزی رہنما جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ عورت مارچ پر پابندی لگائی جائے اور پتا لگایا جائے کہ ان این جی ایز کو کون فنڈگ کررہا ہے کیونکہ آزادی کی آڑ میں بے حیائی کو پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مفتی عبداللہ سیکرٹری جنرل جے یو آئی نے حکومت کی جانب سے عورت مارچ کی اجازت دینے کی بھر ہور مذمت کرتے ہوئے قراردا ہیش کی جسے منطور کرلیا گیا
واضح رہے کہ جمعیت اہلسنت والجماعت اسلام آباد کے زیر اہتمام تمام مکاتب فکر و مذہبی جماعتوں نے 8 مارچ کو حیا مارچ کا اعلان کردیا گیا ہے۔
جمعیت اہلسنت والجماعت اسلام آباد کے زہر اہتمام تمام مکاتب فکر و مذہبی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد اہلسنت والجماعت جماعت کے رہنما پیر عزیر الرحمان نے اعلان کیا کہ 8 مارچ کو دو بجے پریس کلب کے سامنے حیامارچ ہوگی جس میں خواتین بھی شامل ہوں گی
پریس کانفرنس دہگر علماء کا کہنا تھا کہ ہم بے حیائی کو پروان نہیں چڑھنے دیں گے،، حکومت اس مارچ کا سد باب کرے۔ پریس کانفرنس کے اختتام پرحکومت کی جانب سے عورت مارچ کی اجازت دینے پر مذمتی قراردا بھی منطور کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News