معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا پر بیس ملین فیس ماسک بیرون ملک ماسک اسمگلنگ کرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فارماسسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈریپ کے ڈپٹی ڈائریکٹر غضنفر علی کی ملی بھگت سے فیس ماسک اسمگل کرائے ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے ینگ فارمسٹ ایسوسی ایشن کی شکایت پر ماسک اسمگلنگ پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ایف آئی اے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے ڈائریکٹر نارتھ اسلام آباد سے 15 دن کے اندر رپورٹ طلب کرلی ہے۔
پاکستان میں جراثیم سے بچاؤ ماسک پر بھی منافع خوروں کا راج
واضح رہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر غضنفر علی کی معاونت سے 2 کروڑ فیس ماسک بیرون ملک اسمگل کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ حال میں دنیا بھر میں چلی کورونا وائرس کی لہر چلی جس کی گرفت میں پاکستان بھی آگیا اور احتیاط کے طور پر عوام میں جراثیم سے بچاؤ ماسک پہنے اور پرہیز کرنے کے احکامات جاری کئے گئے لیکن منافع خوروں نے یہاں پر بھی اپنی سرمایہ کاری کا کام عرج پر رکھا۔
منافع خوروں نے پورے پاکستان سے ڈسٹ ماسک جسے این-95 بھی کہا جاتا ہے مارکیٹ سے غائب کردیئے گئے ہیں۔
چند دکانوں اور فارمیسی پر دستیاب یہ ڈسٹ ماسک جس کی مالیت محض 40 سے 45 روپے کی ہے اب 350 سے 400 میں دستیاب ہیں۔
اس طرح ہر ایک ماسک پر تقریباً 1000 فیصد کا منافع کمایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں پاکستان میں جاری کورونا وائرس کے باعث سرجیکل ماسک کے بحران پر کراچی رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے بڑی تعداد میں فیس ماسک برآمد کئے تھے۔
کارروائی کے دوران شاہرا ہ قائدین پی ای سی ایچ بلاک 2 کار شو روم سے ایک ملزم محمد عثمان اور واٹر پمپ چورنگی سے عماد نامی دکاندار کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ملزم محمد عثمان کی نشاندہی پر رینجرز نے گلشن اقبال سے 74,000 سرجیکل ماسک اور 200 عدد ڈرپ کی بوتلیں برآمد کی ہیں جبکہ ملزم عماد سے ماسک کے 1650 پیکٹ برآمد کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
