
جہانگیر ترین نے تحقیقاتی رپورٹ پر ردعمل میں کہا کہ یہ رپورٹ سیاسی ہے اور ان کی اپنی ذات پر حملہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اس رپورٹ کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسل سیکرٹری اعظم خان ہیں، اعظم خان مسلسل وزیراعظم کو نقصان پہنچا رہے ہیں، مجھے ٹارگٹ بنانے کے لئے نا مکمل رپورٹ کو جاری کروایا گیا۔
انہوں نے کہا ایف آئی اے میں میرے چیف فنانشل آفیسر سے اس وقت بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں ایف آئی اے کے لوگ 20 مارچ سے ہمارے دفاتر میں بیٹھے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران گھروں سے ملازمین کو تحقیقات کے لئے بلایا گیا۔ کہا گیا کمپنی کا مین کمپیوٹر سرور حوالے کر دیں ۔ وزیراعظم سے روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہوں رپورٹ آنے کے بعد بھی وزیراعظم سے رابطے جاری ہیں۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا شیخ رشید غلط بیانی کر رہے ہیں ان کو کبھی کوئی دھمکی نہیں دی، کمیشن نے ذمہ دار ٹھہرایا تو چیلنج کریں گے۔
AdvertisementThe sugar inquiry commission has been actively engaging with about 10 mills, including 3 of mine . We are sharing all records asked for. We have given free access even to our server. Nothing has been seized as we are fulfilling all requests
We have nothing to hide .— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) April 6, 2020
ان کا موقف تھا کہ گنے کی سپورٹ پرائس بڑھنے سے چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا، وزارت صنعت کے اعدادو شمار کے مطابق 180 روپے سپورٹ پرائس سے ایکس مل رہے 65 روپے بنتا ہے، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ اس صورت غلط ہوتا جب چینی کا سٹاک نہ ہوتا ، نومبر 2019 میں چار لاکھ 57 ہزار ٹن چینی سرپلس تھی، سبسڈی کی رقم کسی کی جیب میں نہیں جاتی، تین ارب سبسڈی کے عوض ملک کو 30 ارب روپے سے زائد کا فائدہ بھی ہوا، یوٹیلٹی اسٹورز کو 20 ہزار ٹن چینی 67 روپے فی کلو پر فراہم کی، جیہانگیر ترین نے واضح کیا کہ67 روپے فی کلو چینی دے کر عوام کو 25 کروڑ کا فائدہ پہنچایا،67 روپے فی کلو چینی نہ دیتا تو25 کروڑ وزیراعظم کے کورونا فنڈ میں جمع کراتا۔
یاد رہے کہ بول نیوذ کی خصوصی نشریات میں بھی جہانگیر ترین اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ پر تبصرہ کیا گیا ہے، تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحزہ کیجیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News