
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فیصلے کرنا حکومت کا کام ہے اپنی ناکامیوں پر علماء کوموردالزام ٹھہرانا درست نہیں ، اگرواقعی فیصلے علماءکرر ہے ہیں تو وزارت عظمیٰ کسی عالم دین کے حوالے کریں۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور علماء کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے جبکہ حکومتی رویہ لوگوں کو مایوسی اور نا امیدی کی دلدل میں دھکیل رہا ہے ۔
سراج الحق نے کہا کہ عوام حکومت کی طرف سے اعلان کردہ تمام احتیاطی تدابیر کی پوری پابندی کریں جبکہ لوگوں تک راشن ، سینی ٹائزر ،ماسک اور دیگر ضروری اشیاءمہیا کرنا نیکی کے کام ہیں۔
اپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ قوم کو ماہ رمضان کی مبارک،رمضان میں سنت مواخات کو زندہ کریں، رمضان ہمدردی و غمگساری اور بھائی چارے کا مہینہ ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ رمضان میں غربا و مساکین اور نادار و مستحق افراد کی خدمت کو اپنا معمول بنائیں کیونکہ دیہاڑی دار، مزدوروں، عام آدمی کیلئے افطاری اور سحری کا انتظام مشکل ہوگیا۔
اپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ آٹا چینی بحران کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جائے، اگر ذمہ داروں کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو بحرانوں پر قابو نہیں پایا جاسکے گا۔
حکمران تکبر کا شکارہے، سراج الحق
واضح رہےاس سے قبل جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم خود کہتے تھے کہ ان کا دو لاکھ میں گزارہ نہیں ہوتا تو غریبوں کو کم از اکم اتنا گزارہ الاﺅنس ضرور دیا جائے جس سے وہ دو وقت کا کھانا کھا سکیں۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا تھا کہ کرونا وائرس باہر سے درآمد ہوا لیکن حکومتی ناقص پالیسیوں سے پھیلا ہے جبکہ باہر سے آنے والوں کی بھی بروقت سکریننگ نہیں کی جس سے بیماری کو پھیلنے کا موقع ملا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News