
حکومت کی جانب سے انسداد سمگلنگ آرڈیننس جاری کردیا گیا ہے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط کے ساتھ ہی آرڈیننس فوری نافذ ہوگیا ہے۔
آرڈیننس کا اطلاق غیرملکی کرنسی ، سونے، چاندی اور دیگر اشیاء پر بھی ہوگا جبکہ اسمگلرز کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا جاسکے گا۔ سہولتکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوسکے گی اور خصوصی عدالتیں ملوث افراد کیخلاف سمری ٹرائل کریں گی۔
آرڈیننس کے مطابق کسٹمز، ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کرسکیں گے اور کسٹمزحکام نے شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو سیکریٹری قانون کارروائی کرینگے۔
اسمگلنگ کی اطلاع دینے والے کو ریکوری کا 10 فیصد انعام دیا جائے گا، اسمگلنگ کا پکڑا گیا مال بحق سرکار ضبط کر لیا جائے گا اور کسٹمز ایکٹ کے تحت ڈکلئیرڈ روٹس سے ہی اشیا کی ترسیل قانونی طور پر جائز ہو گی۔
اسمگلنگ کے خلاف سزاؤں سے متعلق آرڈیننس نئے مجوزہ قانون کے مطابق غیر قانونی روٹس سے کرنسی، گندم ،آٹا، چینی اور چاول اور دیگر اشیا کی ترسیل اسمگلنگ قرار پائے گی۔
اسمگلنگ کرنے والے کو 14 سال قید کی سزا ہوسکے گی، آرڈیننس کے مطابق کسٹمز ایکٹ کے تحت قانونی روٹس سے ہی اشیاء کی ترسیل قانونی تصور کی جائے گی اور اس حوالے سےاگر کسٹم حکام نے بھی شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو سیکرٹری قانون کارروائی کے مجاز ہوں گے۔
یاد رہے کہ وزارت قانون نے انسداد اسمگلنگ کے لیے آرڈیننس تیار کر کے وزارت قانون نےانسداد اسمگلنگ سے متعلق آرڈیننس وزیراعظم کوبھجوا دیا تھا۔
مسودہ قانون کے مطابق غیر اعلانیہ روٹس سے ڈالرز، گندم، چینی اور چاولوں کی ترسیل اسمگلنگ قرار پائے گی۔
وزارت قانون کے مطابق ہینڈ سینیٹائزر، ماسک سمیت ضرورت کی اشیا کی ترسیل بھی اسمگلنگ ہو گی۔ کسٹمز ایکٹ کے تحت مقررہ راستوں سے ہی اشیا کی ترسیل قانونی طور پر جائز ہو گی۔
وزارت قانون کے مسودہ قانون کے مطابق اسمگلنگ کرنے والے کو 14 سال قید، سامان ضبط اور 50 فیصد جرمانہ ہو گا۔ کسٹم حکام نے شکایت کے باوجود ایکشن نہ لیا تو سیکریٹری قانون کارروائی کریں گے۔
اس سے قبل اسمگلنگ کی روک تھام سےمتعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائزمنافع خوری کےخلاف سخت ایکشن ناگزیرہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News