
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت کے نظام اور اسپتالوں کی کمزوریاں سامنے آئی ہیں، عوام کاپیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ، جس میں کورونا وائرس کے تناظر میں کوئٹہ کے اسپتالوں میں فراہم کی گئ سہولیات اور اسپتالوں کی ضروریات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے فاطمہ جناح اسپتال میں آئی سی یو بیڈز کی تعداد میں اضافے کے لیۓ فوری اقدامات اور مطلوبہ فنڈز کے اجراء کی منظو ری گئی جبکہ شیخ زید اسپتال سول اسپتال اور بی ایم سی اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کو بھی بھرپور طور پر فعال رکھنے کی ہدایت بھی کی ۔
سیکریٹری صحت نے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا کہ کوروناوائرس ٹیسٹ کے لیۓ ایک مزید پی سی آر مشین اور ٹیسٹنگ کٹس کوئیٹہ پہچنے سے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے ۔
سیکریٹری صحت نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد سے لیبارٹری تربیت مکمل کر کے واپس پہنچنے والے ٹیکنیشنز کو فاطمہ جناح اسپتال کی لیبارٹری میں تعینات کر دیا گیا ہے ۔
لاک ڈاؤن کی مدت میں 5 مئی تک توسیع
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ایسا کوئی میکنزم نہیں بنایا گیا جس سے خرابی کے زمہ دار جواب دہ ہوسکیں، کوئٹہ کے تین اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کے لیۓ ماضی میں 500 ملین روپے جاری ہوئے
جام کمال خان نے یہ بھی کہا کہ فائر فائیٹنگ کی بجاۓ مستقل بنیادوں پر پالیسیوں کی ضرورت ہے ۔چیلنجز سے نمٹنے کے لیۓ پیشگی تیاری کا رجحان پیدا کرنا ہو گا ۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا ایمرجنسی فیز گزر گیا اب موجودہ صورتحال کے مطابق بروقت فیصلوں کی اہمیت ہے ۔
جام کمال خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا مقامی سطح پر پھیلاؤ تشویش ناک ہے، موجودہ صورتحال کے مطابق تیاری کرنا ہےجبکہ تمام متعلقہ محکموں کو زمہ داریاں دے دی گئیں اب وہ اس کے مطابق کام کریں ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا مزید کہنا تھا کہ بحثیت حکومت اپنے ہر عمل کی زمہ دار اور جواب دہ ہیں، کورنا وائرس کے چیلنج سے نمٹے کی کامیابی یا ناکامی سیاسی قیادت اور بیوروکریسی کی مشترکہ ہو گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News