
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرونا عالمی وبائی چیلنج نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔
بدھ کو وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور خسرو بختیار نے وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
ملاقات میں کوویڈ 19 وباء کے پھیلاؤ کو روکنے اور ممکنہ اقتصادی بحران سے بچنے کیلئے حکومتی اقدامات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرونا عالمی وبائی چیلنج نے عالمی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہےجبکہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے، محدود وسائل کے سبب ان معاشی مضمرات کا ازالہ انتہائی مشکل ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کرونا وبائی صورتحال ابھی غیر یقینی مرحلے میں ہے پاکستان، مستقل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔
مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور نے ان مشکل حالات میں معیشت کا پہیہ حرکت میں رکھنے اور اسے زبوں حالی سے بچانے کیلئے اقتصادی بحالی کے مختلف مجوزہ منصوبوں سے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ دونوں وزراء نے ان نامساعد معاشی حالات کے پیش نظر،وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے صنعتی شعبے کو کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
مئی کے آخرمیں کورونا وائرس بلند ترین سطح تک پہنچ سکتا ہے
واضح رہے اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان میں ابھی تک ہم اس وائرس کی بلند ترین سطح پرنہیں پہنچے مگر ہمیں تیار رہنا چاہیے کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا کیونکہ وائرس کی بلند ترین سطح مئی کے آخر اور جون کے شروع میں متوقع ہے۔
انہوں نے ملک میں لاک ڈاؤن سے متعلق کہا تھا کہ پاکستان ایک غریب ملک ہے، ہم مستقل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، تمام عوامل کو پیش نظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل مرتب یا تبدیل کرتے رہنا ہوگا۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی واپسی پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہزاروں پاکستانی وطن واپسی کے منتظر ہیں، ان کی تکلیف کا احساس ہے اس لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جلد وطن واپسی کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News