
معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر صوبوں کا اختیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نےنیوزکانفرنس میں لوگوں کوامید کے بجائے ڈرا دیا، کرفیو لگائیں، فیکٹریاں بندکردیں، سب سندھ حکومت کے اختیار میں ہے، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ردِ عمل دیا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر صوبوں کا اختیار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے کہا صوبے صورتحال دیکھ کر فیصلے کریں۔
فیکٹریاں اور کمپنی کھولنے کیلئے کڑی شرائط عائد
انہوں نے کہا سندھ میں اگر اقدامات کیے گئے تو اموات کی تعداد کیوں زیادہ ہے ؟ اختیارات کیساتھ مراد علی شاہ کو ذمہ داریاں بھی ادا کرنا ہوں گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبلکراچی میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس ٹیسٹ کٹس آگئی ہیں اور ہم ٹیسٹنگ تیزی سے بڑھائیں گے اور اب تک صوبے میں ٹیسٹنگ کی استعداد 1500 تک لے آئے ہیں جبکہ اس سے قبل 500 سے 600 ٹیسٹ ہورہے تھے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سماجی دوری اور احتیاطی تدابیر ہی اس بیماری سے بچاؤکا حل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’حیدر آباد میں تبلیغی جماعت کے 122 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جن میں سے 110 صحت یاب ہوچکے ہیں جس کے بعد انہیں اپنے آبائی اضلاع میں بھیجا جارہا ہے جبکہ ان میں چند غیر ملکی ہیں اور رائیونڈ انتظامیہ سے بات کرکے انہیں بھی واپس بھیجیں گے‘۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں آج پریس کانفرنس میں عوام کوپوری صورتحال سے آگاہ کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح 2.4 ہے جبکہ سنندھ بے 5 ہزار افراد کو آئی سولیشن میں رکھا ہوا ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں اسپتالوں جہاں کیسززیادہ ہو رہے ہیں ان کی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر غور کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی حکومت ہے اور ہم عوام کی خاطر کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News