
موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر سندھ کابینہ کے ارکان نے جون دو ہزار بیس تک تنخواہیں نہ لینے کا متفقہ فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیصلے سے متعلق ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہابنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ موجودہ معاشی حالات کے پیش نظر کابینہ ارکان نے جون دو ہزار بیس تک تنخواہیں نہ لینے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔
Sindh Cabinet Ministers, due to the current financial constraints, have unanimously decided not to take their salaries till 30th June 2020.
— SenatorMurtaza Wahab (@murtazawahab1) April 27, 2020
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر معاشی مشکلات درپیش ہیں اور صوبائی وزراء اور مشیران نے فیصلہ وزیراعلی کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیا ہے۔
سندھ کابینہ نے ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کی منظوری دے دی
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ اور ارکان سندھ اسمبلی ایک ماہ کی تنخواہ پہلے ہی کورونا ایمرجنسی فنڈ میں دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کابینہ نے ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کی منظوری دی ہے اس کے مطابق آرڈیننس میں اسکول فیس میں بیس فیصد رعائت فراہم کی گئیں ہیں جبکہ آرڈیننس کے تحت ملازمین کو روزگار کا تحفظ حاصل ہوگا۔
سندھ کابینہ سے منظور شدہ سندھ کووڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس 2020 کی منظوری میں بجلی اور پانی کے بلوں میں رعایت دی جائے گی۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے آرڈیننس کو منظور کر دیا اور کابینہ نے آرڈیننس گورنر کو بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔
سندھ کابینہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی شرح بڑھانے کی تجویز دے دی، ٹریفک قوانین کی 52 خلاف ورزیوں کا جرمانہ بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو جرمانے بڑھانے پر مشاورت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تجاویز لائی جائیں ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اتنا جرمانہ ہوکہ بھرتے ہوئے تکلیف ہو، جب ادائیگی میں تکلیف ہوگی تو خلاف ورزی بھی نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News