
وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس دنیا بھر کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں مجلس اتحاد بین المسلمین کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کے پیش نظر رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز، تراویح اور مزہبی اجتماعات کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔
وزیر قانون نے کہا کہ ہمیں آزمائش کی اس گھڑی میں علماء کرام کا تعاون اور مشاورت درکار ہے، عبادات کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں تاہم دین اسلام انسانی زندگی اور صحت کو اولیں ترجیح دیتا ہے
راجہ بشارت نے یہ بھی کہا کہ موجودہ مشکل حالات میں چند مشکل فیصلے کرنا وقت کا تقاضا ہے کیونکہ حکومت پر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ علماء کے تعاون کی بدولت کرونا کا پھیلاؤ توقعات سے کم رہا، ہم انکے شکر گذار ہیں، آئندہ بھی علماء کرام احتیاطی تدابیر کے حوالے سے اپنی تجاویز بھجوا سکتے ہیں۔
لاء اینڈ آرڈر بہتر بنائے بغیر احتساب کی طرف نہیں جا سکتے، راجہ بشارت
راجہ بشارت کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرونا سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلے کی پابندی ضروری ہے، اگر اسی طرح تعاون رہا تو انشاء اللہ جلد لاک ڈاؤن ختم ہو جائے گا۔
وزیر قانون راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ علما ء کرام اور شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنی اور دوسروں کی زندگی محفوظ بنانے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کریں، استحکام پاکستان اور کرونا کی وباء سے محفوظ رہنے کے لیے دعا بھی کی گئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اوقاف صاحبزادہ سعید الحسن، چیئرمین متحدہ علما ء بورڈ علامہ طاہر اشرفی اسیکریٹری اوقاف اور سپیشل سیکرٹری داخلہ نے شرکت کی جبکہ صوبہ بھر سے تمام مکاتب کے علماء کرام نے بھی کثیر تعداد جبکہ باقی ڈویژنوں سے علماء نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News