
چینی بحران پر وزیر اعظم کے حکم پر شوگر انکوائری کمیشن نے تحقیقات مکمل کر لی ہے، ایف آئی اے کے سربراہ واجد ضیاء کل رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کریں گے ۔
تفصیلات کے مطابق چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرنے والے انکوائری کمیشن نے حتمی رپورٹ تیار کر لی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق ، 200 سے زائد صفحات کی رپورٹ کے ساتھ شوگر ملز مالکان کے بیانات بھی لگائے گئے ہیں۔
اس سے پہلے انکوائری کمیشن چینی سبسڈی کے معاملے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وفاقی وزیر اسد عمر اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کمیشن کے سامنے پیش ہو چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں اہم شخصیات پر ٹیکس چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے اور ٹیکس چوری پر کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
گندم اور چینی بحران،25 اپریل کی رپورٹ سے متعلق اہم انکشافات
انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے لیے 25 اپریل کی پہلی ڈیڈ لائن دی گئی تھی تاہم کمیشن استدعا پر کابینہ نے مدت میں توسیع کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
چینی بحران کی ایف آئی اے رپورٹ کا اب فرانزک کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ 25 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کو جمع کرائی جانی تھی تاہم کمیشن کی درخواست پر اسے مزید تین ہفتوں کا وقت دیا گیا تھا۔
وزیراعظم نے فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔ چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت تبدیل کر دی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News