امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی ڈانواڈول پالیسی سے کورونا عام ہورہا ہے ، ملک میں ایک ہی پالیسی اپنائی جائے تاکہ کرونا وباءسے نپٹنے کیلئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جاسکے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کے مطابق اگر لاک ڈاﺅن کا کوئی فائدہ نہیں تو پھر جہاز،ٹرینیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کیوں بند ہے ۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر نے کہا کہ وزیر اعظم یا ان کی ٹیم لاک ڈاﺅن کو ٹھیک نہیں سمجھتی تو انہیں فیصلہ کرنے سے کس نے روکا ہے۔
سراج الحق نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے ریلیف اعلانات ابھی تک اعلانات ہی ہیں، کراچی کے تاجروں کیلئے مزید لاک ڈاﺅن قابل برداشت نہیں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کو عوام کے مسائل سے نہیں اپنی اپنی انا کو تسکین پہنچانے سے غر ض ہے جبکہ سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں چار گنا تک بڑھ چکی ہیں مگر وزیر اعظم خاموش ہیں ۔
اپنے بیان میں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ الخدمت فاﺅنڈیشن اور جماعت اسلامی کی امدادی سرگرمیاں ملک بھرمیں ہر جگہ نظر آرہی ہیں، الخدمت کا فیصل آباد میں پانچ روپے میں دو روٹیوں کا پیکیج عام آدمی کیلئے بہت مددگار ثابت ہوا ہے ۔
مہنگائی نے عام آدمی سے دال سبزی بھی چھین لی ، سراج الحق
واضح رہے اس سے قبل امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور علماء کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے جبکہ حکومتی رویہ لوگوں کو مایوسی اور نا امیدی کی دلدل میں دھکیل رہا ہے
سراج الحق نے یہ بھی کہا تھا کہ عوام حکومت کی طرف سے اعلان کردہ تمام احتیاطی تدابیر کی پوری پابندی کریں جبکہ لوگوں تک راشن ، سینی ٹائزر ،ماسک اور دیگر ضروری اشیاءمہیا کرنا نیکی کے کام ہیں۔
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا تھا کہ فیصلے کرنا حکومت کا کام ہے اپنی ناکامیوں پر علماء کوموردالزام ٹھہرانا درست نہیں ، اگرواقعی فیصلے علماءکرر ہے ہیں تو وزارت عظمیٰ کسی عالم دین کے حوالے کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News