
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاھوانی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن معاشی مشکلات کو مد نظر رکھ نرم کیا گیا دو ہفتوں میں 59 فیصد کیسسز بڑھے ہیں یہی حالات رہے تو دوبارہ سخت لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاھوانی نے سول سیکرٹریٹ میں کورونا وائرس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ میں کہا کہ کورونا وائرس سے اموات کی شرح بڑھ کر اب دو فیصد ہوگئی یے ایک ہفتے کے دوران 668نئے کیسسز سامنے آئے ہیں۔
لیاقت شاھوانی نے کہا کہ تاجروں نے ایس اوپیز پر عمل کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن تاجر اب ایس او پیز پر عنل درآمد نہیں کررہے ہیں عوام بھی تعاون نہیں کررہے ہیں اگرتاجروں کے ساتھ معاہدہ کامیاب ہوتاتو ٹراسپورٹ کھولنے کا فیصلہ کرلیتے اب وزیر اعلی حالات کاجائزہ لیکر فیصلہ کریں گے۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اب سمارٹ لاک ڈاون کو ایک نوٹیفکیش سےسخت لاک ڈاون لگاسکتے ہیں مریضوں کی صحت یابی کی شرح میں اضافہ ہواہے لیکن اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہواہے جو قابل تشویش ہے جبکہ بلوچستان جاں بحق ہونے والے افراد کاڈیٹا جمع کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ آگئی
لیاقت شاھوانی کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر کورنا زیادہ پھیل رہاہے،عید کو سادگی سے منانے کا حکومت نے فیصلہ کیاہےعید میلوں وغیرہ پابندی ہوگیٹرانسہورٹر کے ساتھ رابطے ہیں کسی کو من مانی کرنے کی کواجازت نہیں دی جاسکتی۔
حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاھوانی کا مزید کہنا تھا کہ عوام سے گزارش ہے احساس زمہ داری کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر پر عمل کریں کورونا کی صورتحال کے دوران معاشی مسائل کو بھی نظر انداز نہیں کرسکتے صوبے میں 13 لاکھ سے زائد خاندان لاک ڈاؤن سے متاثر ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News