
سندھ کے وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ آج با برکت رات ہے، آج وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن پر عمل کریں گے۔
صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ آج وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن پر عمل کریں گے، 20 نکات پر عمل کریں گے، عید کی نماز ہوگی اور جمعہ کی نماز بھی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کے نام پر تحفظات تھے، ہم نے کسی کو منع نہیں کیا ہے، ہم نے کسی کو نہیں روکا ہے، جو بھی فورس بھلائی کا کام کرے گی اس میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ جو گورنر راج کی باتیں کی جارہی ہیں، یہ صرف ان کی خواہش ہی رہ جائے گی، اگر وہی چیز کسی دوسرے میں ہو تو ان کو یہ کبھی نظر نہیں آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں یہ جھوٹ بولتے ہیں، جس بات پر تنقید سندھ حکومت پر کر رہے ہیں، سندھ حکومت کو سپورٹ کرنے پر بات کیوں نہیں کرتے ہیں، جو اقدامات سندھ حکومت نے اٹھائے ہیں، ہمارے اقدامات پر دیگر صوبوں نے عمل کیا ہے، یہ کہتے ہیں لاک ڈاؤن کا بڑا فائدہ ہوا پھر تنقید بھی کرتے ہیں، پنجاب حکومت نے سندھ سے پہلے رجسٹریشن آفس کھولے بعد میں سندھ نے کھولے۔
اس موقع پر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک ہی بات کرتی تھی، آئین کی سر بلندی کی بات کرتی تھی لیکن بعد میں ایک ایک کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ ارسا کا قانون میں لکھا ہے کہ اگر وفاقی حکومت کسی کو تبدیل کرنا چاہے صوبوں سے مشاورت کرنا لازمی ہے، اگر صوبوں سے مشاورت کر لی ہے تو جس کو ہٹانا ہے اس کی سنوائی لازم ہے، ارسا ایکٹ 1992 کی خلاف ورزی ہے، نا وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت سے کوئی بات کی ہے، یہ غیر قانونی عمل کیا گیا ہے اگر وفاق اپنے اس فیصلے کو واپس نہیں لیتا ہے تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم کے کسی رکن نے ارسا کے معاملے پر بات نہیں کی۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 20 نکاتی ایس او پی پر عمل ہوگا، جمعہ الودع کی نماز ایس او پی کے مطابق ہوگی، کھلے میدان میں نشان لگائے جائیں گے، جہاں زیادہ نمازی آئیں گے وہاں دو نماز ہوں گی، کسی جلوس کے نکلنے کی اجازت نہیں تھی، جہاں جہاں خلاف ورزی ہوئی ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News