
سابق معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے وزارت جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ سازش ہورہی تھی۔
فعدوس عاق اعوان نے کہا ہے کہ وزارت میں دخل اندازی ہورہی تھی، پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے مجھ سے استعفیٰ مانگا تھا ور میرے خلاف خبریں بھی چلوائیں۔
فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ بہت سےلوگ وزارت میں دخل اندازی کرتےتھے اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نےبلاکر استعفیٰ بھی مانگا تھا۔
وائرس سے پھیلنے والی تباہی کی بڑی وجہ لیڈر شپ کا بحران ہے، اقوام متحدہ
دوسری جانب حکومتی ذرائع نے فردوس عاشق اعوان کا الزام مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے وزیراعظم آفس کے ذرائع کا کہنا ہے پرنسپل سیکریٹری کے پاس ایسے کوئی اختیار ہی نہیں ہوتے اس لئے س لیے ان کےلئے ممکن نہیں کہ وہ کسی بھی سیاست دان کی تعیناتی کو اپنیمرضی سے مستعفی ہونے کا کہہ سکے یا اسے ڈی نوٹیفائی کرسکے۔۔
پرنسپل سیکریٹری کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں ہے، وہ صرف وزیراعظم کے احکاما ت پہنچانے اور ان پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہیں ذرائع کے مطابق بیوروکریسی ، صحافی اور سیاستدان فردوس عاشق اوراس بیوروکریٹس کی ساکھ سے اچھی طرح واقف ہیں جن کو سابق معاون خصوصی نشانہ بنا رہی ہیں ۔
یاد رہے کہ حکمراں جماعت کے ذررائع کے مطابق سابق مشیر اطلاعات پر الزام ہے کہ اُنھوں نے اپنے دور کے دوران پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ یا پی آئی ڈی پر اپنا اثر و رسوخ اسعتمال کیا تاہم فردوس عاشق اعوان اس کی تردید کرتی ہیں۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایک سال کے عرصے تک اس عہدے پر رہنے کے دوران پاکستان تحریک انصاف کا نظریاتی دھڑا فردوس عاشق اعوان کی بطور حکومتی ترجمان تعیناتی پر خوش نہیں تھا۔ اس کا اظہار اُنھوں نے متعدد بار وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کے دوران بھی کیا تھا۔
عہدے سے ہٹائے جانے کے نتیجے میں چلنے والی خبروں پر ان کا کہنا تھا کہ وزارت سے ہٹائے جانے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی من گھڑت خبروں میں لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہوں۔ سیاسی کارکن کی حیثیت سے میرا نصب العین ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح ہے جو وزیراعظم کی قیادت میں جاری رکھا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News