وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات شبلی فراز نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈے پر بات چیت ہوئی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی جبکہ وزیراعظم نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کو تیز کرنے کی ہدایت دی۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نے اجلس میں کہا تحریک انصاف وہ واحد جماعت ہے جس نے انتخابی عمل میں اصلاحات متعارف کروائیں جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومتی ترجیح ہے۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کپاس کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے کابینہ نے معاملہ متعلقہ کمیٹی میں دوبارہ بھیجنے کی ہدایت کردی جبکہ کابینہ نے نینشل کمیشن برائے اسٹیٹس آف وویمن کے ناموں کی منظوری دے دی لیکن ممبران کا تعین وزیراعظم کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ کابینہ نے نیشنل انسٹیٹیوشنل فیسلیٹیشن ٹیکنالوجی کے تمام ملازمین پر پاکستان ایسنشل سروسز ایکٹ 1952 کے اطلاق کی منظوری دے دی اور منظوری 6 ماہ کے لیے دی گئی ہے۔
شبلی فراز نے یہ بھی بتایا کہ کابینہ نے پاکستان بیورو آف شماریات میں ممبر نیشنل اکاؤنٹس اور ممبر مردم شماری کی تعیناتیوں کی منظوری دے دی جبکہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے معاملات میں بے قاعدگیوں کی درستگی کے لئے آڈٹ کی بھی منظوری دے دی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ سرکاری اداروں میں بہترین افرادی قوت لانے کے لیے ڈاکٹر عشرت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی گئی، کمیٹی سینئر لیول پر بھرتیوں کے حوالے سے ایک ہفتے میں سفارشات پیش کرے گی۔
شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ کابینہ کو بتایا گیا بارہ وزارتوں میں خلاف ضابطہ تعیناتیاں کی گئیں جبکہ خلاف ضابطہ تعیناتیوں کی رپورٹ کابینہ اجلاس میں پیش کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
وزیراطلاعات نے بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خلاف ضابطہ تعیناتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حتمی رپورٹ طلب کرلی جبکہ وزیر قانون متعلقہ قوانین میں ترامیم کے لیے سفارشات پیش کریں گے۔
شبلی فراز کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران حفاظتی اقدامات پر عمل کریں، ہر ایک فرد کو قومی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے اپنا کردار اد اکرنا ہے اور سماجی فاصلوں کو یقینی بنا کر کورونا وباء سے بچا جا سکتا ہے۔
وزیراطلاعات شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو اس وقت کورونا کا سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے، کورونا وباء کا خطرہ ابھی تک ختم نہیں ہوا، ہمیں ایک دوسرے کو بچانا ہے جبکہ اب تک ملک بھر میں احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت 95ارب تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
