
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ احتساب قانون کے مطابق ہونا چاہیے اور قانون سیاست کو دبانے اور سیاست دانوں کو بدنام کرنے کے لئے نہیں ہونا چاہئیے۔
میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا شہزاد اکبر کا اختیار کیا ہے، یہ کون ہے، دنیا کو نہیں پتہ ہے اور وہ پریس کانفرنس کرتےرہتے ہیں۔
شاہد خاقان نے کہا کہ کیاعمران خان نے نیا ادارہ بنا لیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف مختلف کیس بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
دنیا میں 85 فیصد مریض کورونا کو شکست دے چکے
انہوں نے کہا کہ احتساب کسی کی ذاتی خواہش کے مطابق نہیں ہونا چاہیے، قانون کے مطابق کریں ہم برداشت کریں گے لیکن یہ برداشت نہیں کرپائیں گے۔
اس سے قبل گذشتہ روز سینٹ کے اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کورونا کے حوالے سے طویل اجلاس کر رہی ہے لیکن آج تک کورونا کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پالیسی بیان دیتی ہے جس پر اپوزیشن بحث کرتی ہے، ہمارے چاروں وزرا نے تقاریر تو ضرور کیں لیکن ایک کام کی بات نہیں بتائی گئی، اپوزیشن نے کسی کو گالی نہیں دی لیکن بات کرنے کا تو حق دیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ میں کورونا سے نمٹنے کی پالیسی اور واضح حکمت عملی پیش کرے۔
سابق وزیراعظم نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے کوروںا وائرس پر اب تک 12 سے زائد تقاریر کیں، وزیر اعظم نے کہا کہ غریب کو مشکل ہوگی لاک ڈاؤن نہیں کرنے دوں گا، پھر کہا گیا کہ اشرافیہ نے لاک ڈاؤن کر دیا ہے۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جس دن کہا کہ لاک ڈاؤن نہیں کروں گا اسی دن وزیر اعظم ہاؤس کے باہر کرفیو لگا ہوا تھا، وزیر اعظم، وزرا اور معاونین خصوصی کے بیانات میں ہی تضاد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News