
میڈیا فرعون میر شکیل الرحمان کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی سازش بے نقاب ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بول نیوزکوملزم میرشکیل الرحمان کا تمام میڈیکل رپورٹس کامکمل ریکارڈمل گیا۔
سروسز اسپتال کے پرنسپل ڈاکٹرمحمودایاز، ایم ایس ڈاکٹرافتخار اور سیاسی شخصیت کےدباؤ پر میر شکیل کو جیل میں چیک اپ کے بعد بیمار ظاہر کیا گیا تھا۔
سینئرڈاکٹرزکےانکارکےبعدایک جونئیرڈاکٹرعمران تقی کےذریعےمیرشکیل الرحمان کوکیمپ جیل میں شدیدبیمارظاہرکیاگیا۔ ڈاکٹر عمران تقی کی رپورٹ پرمیرشکیل الرحمان کوکیمپ جیل سے اسپتال منتقل کیاگیا ۔
ڈاکٹرعمران تقی نےاپنی رپورٹ میں ملزم شکیل الرحمان کوانتہائی بیمارقرار دے کر ہنگامی بنیادوں پراسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی۔
پرنسپل سمز ڈاکٹر محمود ایاز نے میرشکیل الرحمان کو جنرل وارڈ کے بجائے وی وی آئی پی روم نمبر1میں شفٹ کروایا۔
ڈاکٹرعمران تقی کی رپورٹ کے مطابق ملزم میرشکیل الرحمان پیشاب میں خون، دل کامرض اورذہنی تناؤکاشکارہیں۔
ملزم شکیل الرحمان کی سروسزاسپتال کی تمام میڈیکل رپورٹس کے مطابق ای سی جی نارمل، پیشاب کی رپورٹ نارمل، گردوں کی رپورٹ نارمل،جگرکاٹیسٹ نارمل اور کورونا منفی ہے۔
پرنسپل ڈاکٹر محمود ایاز نے دوبار ملزم میرشکیل الرحمان کے ٹیسٹ کرائے۔پہلی مرتبہ ٹیسٹ29 اپریل اوردوبارہ 4مئی کوٹیسٹ کرائے گئے جونارمل آئے۔
دوبارٹیسٹ کروانے کے باوجود میڈیکل رپورٹ میں پیشاب میں خون کی کوئی علامات ظاہرنہیں ہوئیں۔ملزم شکیل الرحمان کی میڈیکل رپورٹ نرسنگ کاؤنٹرکے بجائےپرنسپل محمودایازنےاپنے کمرے میں چھپائی ہوئی ہے۔
جعل سازی کوچھپانے کیلئے ملزم کی میڈیکل رپورٹ میں وی وی آئی پی کمرہ نمبر 2 ظاہر کیا گیا جبکہ رکھاوی وی آئی پی روم نمبر1میں ہے۔
ملزم کی متعددبیماریاں ظاہرکرنے کےباوجوداسپتال انتظامیہ کی جانب سےجان بوجھ کرمیڈیکل بورڈتشکیل نہیں دیاگیا۔ملزم کی میڈیکل رپورٹس کےمطابق اسپتال کی طرف سے کوئی دوائی بھی نہیں دی جارہی۔
لاہورمیں کورونا کے مرض میں مبتلاڈاکٹرزاورپیرامیڈیکل اسٹاف کیلئےکمروں کی سہولت موجودنہیں مگرایک نیب کے ملزم جعلی مریض کواسپتال کےوی وی آئی پی روم میں ٹھہرایاگیاہے۔
نو روز گزر جانے کے بعد بھی میر شکیل الرحمان کا علاج شروع نہ کیا جا سکا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News