
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ لاک ڈاون سے لوگوں کا روزگار خطرے میں اور بیروز گاری میں اضافہ کا سنگین خطرہ در پیش ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کی صدارت میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
جام کمال خان نے کہا کہ کورنا وائرس کے معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،آئیندہ مالی سال کے بجٹ میں معاشی ترقی اور روزگار کے مواقعوں کو مد نظر رکھا جائے ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے یہ بھی کہا کہ ترقیاتی پیکیج کے منصوبوں پر آئئیندہ 3 سال میں 80 سے 90 فیصد تک عملدرآمدہوگا جبکہ ترقیاتی پیکج کی تکمیل سے شہر کا مواصلاتی نظام بہتر اور خوبصورتی میں بھی اضافہ ہو گا۔
واضح رہے اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے قرض حسنہ اسکیم متعارف کرادی گئی ہے ۔
حکومت بلوچستان کا انقلابی اقدام
قرض حسنہ کی اسکیم کے تحت کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ گھرانوں کو بلا سود قرضہ دینے کا فوری آغاز کردیا گیا تھا جبکہ قرض حسنہ کا مقصد کورونا سے متاثرہ گھرانوں کو باعزت طریقے سے مالی امداد کی فراہمی ہے۔
اسکیم سے خاندانوں کے لیےخوراک، ادویات، یوٹیلیٹی بلز اور دیگر گھریلو اخراجات پورے ہوسکیں گے جبکہ قرض کی رقم 10 سے 20 ہزارر روپے رکھی گئی ہے جبکہ واپسی کی معیاد3سال مقرر کی گئی ہے
اسکیم کے تحت واپسی کی ماہانہ قسط500سے 1000تک مختص کی گئی ہے جبکہواپسی قسط کا آغازلاک ڈاؤن ختم ہونےکے بعد شروع ہوگا۔
درخواست گزار کی عمر18 سے 62 سال کے درمیان ہونی چاہیے جبکہ مستحقین کو ایمرجنسی قرض حسنہ سے استفادہ ہونے کے لیے درخواست دینے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ قرض حسنہ کا مطلب یہ ہے کہ قرض دہندہ، قرض سے زائد کا مطالبہ نہ کرے اورادائیگی کا جو وقت آپسی رضامندی سے طے ہوا ہے اس سے پہلے تقاضا نہ کرے، اور وقت مقررہ گزرجانے کے بعد تاخیر کی وجہ سے کسی زیادتی کا مطالبہ نہ کرے۔ اور اعلیٰ بات یہ ہے کہ قرض دے کر بعد میں معاف کردے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News