
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا کو بھارت کے عزائم کا نوٹس لینا چاہیئے کہ بھارت کس طرف چل پڑا ہے؟
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا خطے کی صورتحال پر اہم بیان میں کہنا تھا کہ بھارت کبھی سیٹیزن امینڈمنٹ ایکٹ اور این آر سی جیسے متنازعہ قوانین متعارف کرواتا ہے جس سے ہندوستان کے اندر سے آوازیں بلند ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کبھی یکطرفہ غیر قانونی اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے کو اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کرتا ہے اور کبھی قوانین میں ترمیم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ بھارت کو کبھی نیپال سے مسئلہ ہو جاتا ہے اور کبھی افغان امن عمل میں رخنہ اندازی کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کبھی بھارت بلوچستان میں شورش کو ہوا دیتا ہے اور اب بھارت نے لداخ میں وہی حرکت کی ہے اور الٹا چین کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ چین تو اب بھی کہہ رہا ہے کہ اسے افہام و تفہیم سے حل کرتے ہیں لیکن اگر بھارت نے متنازعہ علاقے میں تعمیرات کا سلسلہ جاری رکھا تو پھر خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے سیکولرازم کو دفن کر دیا ہے اور ہندتوا سوچ کو ہوا دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندرونی حالات دگرگوں ہیں،معیشت کے برے حالات ہیں ،کورونا وائرس کے دوران اٹھائے گئے اقدامات پر لوگ سراپا احتجاج ہیں۔اس داخلی صورت حال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت یہ سب ہتھکنڈے اپنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News