
سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے بدقسمت طیارے کے کپتان کے خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی اے اے کی جانب سے بدقسمت طیارے کے کپتان کے خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے خط لکھا گیا ہے، خط ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن افتخار احمد کی جانب سے پی آئی اے کے شعبہ سیفٹی کے جی ایم کو لکھا گیا ہے۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ائیر ٹریفک کنٹرولر لینڈنگ سے متعلق کپتان کو ہدایت دیتا رہا لیکن کپتان نے عملدرآمد نہیں کیا جبکہ طیارہ کنٹرول زون اپروچ پوائنٹ پر تھا تو طیارے کی بلندی زیادہ تھی۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ کنٹرولر نے کپتان کو وارننگ دی کہ بلندی زیادہ ہے، طیارہ سات ناٹیکل میل پر تھا تو طیارے کی اونچائی 5ہزار دوسو فٹ تھی
اپروچ پروفائل سے زیادہ تھی، کنٹرولر نے دومرتبہ کپتان کو ہدایت کی کہ طیارے کو بائیں جانب 180 ڈگری پر لے جائیں تاکہ اونچائی کنٹرول ہوسکے لیکن کپتان نے ائیر کنٹرول کی ہدایت کو نظر انداز کردیا۔
پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ تحقیقاتی ٹیم نے نام دے دیا
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کپتان کو ہدایت دی گئی کہ اپروچ کیلئے مطلوبہ بلندی تک لے کر آئیں لیکن طیارے کی اونچائی 3 ہزار پانچ سو فٹ تھی تو طیارہ چار ناٹیکل تیرہ سو فٹ پر آگیا تھا اور اترنے کی رفتار دو سو پچاس ناٹ سے زیادہ تھی جو کہ لینڈنگ کیلئے درکار مطلوبہ رفتار سے زیادہ تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سول ایوی ایشن کے اے ٹی سی اور اپروچ ٹاور کنٹرولرز نے تحریری رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ طیارے کے کپتان نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کھولے بغیر طیارہ لینڈ کردیا تھا جبکہ کپتان نے ایمرجنسی سے متعلق آگاہ نہیں کیا تھا۔
تحریری رپورٹ میں اپروچ کنٹرولر نے کہا کہ کپتان نے لینڈنگ سے 10 ناٹیکل میل پر دی گئی تھی لیکن ہدایات کو نظر انداز کیا گیا تھا جبکہ کپتان لینڈنگ سے پہلے طیارہ 1800 فٹ لے بجائے3 ہزار فٹ کی بلندی پر اُڑارہا تھا۔
ایئر ٹریفک کنٹرولر نے حادثے کا ذمہ دار پائلٹ کو بتاتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا کہ بار بار ہدایت پر بھی کپتان نے کہا لینڈنگ سے قبل اونچائی اور اسپیڈ کو مینیج کرلے گا لیکن کپتان نے پہلی بار لینڈنگ گیئر کھولے بغیر طیارہ لینڈ کردیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News