
متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپانے کیلئے نت نئے بہانے تراشتی رہتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی الیکٹرک کی طرف سے شدید گرمی کے باوجود جاری لوڈ شیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر اضافی بندش کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ نے کہا کہ ہمیشہ گرمی کے موسم میں کراچی کے شہریوں کو اسی عذاب سے گزرنا پڑتا ہے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک یہ سب جان بوجھ کر کرتی ہے تاکہ عوامی دباؤ کو جواز بنا کر زیادہ سے زیادہ گیس حاصل کرے اور اپنے منافع کو بڑھائے۔
فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ نیپرا وفاقی وزارت پانی اور بجلی کی مذمت کرتا ہوں جنہوں نے کراچی کی عوام کو “کے الیکٹرک” کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ، مطالبہ کرتا ہوں کہ کے الیکٹرک فوری طور پر جنریشن میں اضافہ کر کے لوڈ شیڈنگ ختم کرے۔
متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ نے اضافی بلوں کے حوالے سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا ان شکایات کا جائزہ لے اور اگر یہ شکایات درست ہیں تو کے الیکٹرک کے خلاف تادیبی کاروائی کرے۔
فاروق ستار کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے بیان دے کر یہ واضع کر دیا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ضرورت کے مطابق کے الیکٹرک کو 190 سے 240 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کر رہی ہے، اب کے الیکٹرک گیس کی فراہمی کا بہانہ نہ کرے اور عوام کو انکی ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کر کے فراہم کرے۔
متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ نے کہا کہ کے الیکٹرک اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کو کم کرے اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کو بالکل ختم کرے اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر لوڈ شیڈنگ کو ختم کرے اور اوور بلنگ (اضافی چارجز) کے نام پر عوام پر قیامت ڈھانا بھی بند کرے۔
کے الیکٹرک نے اپنی ناکامی کا ملبہ وفاقی حکومت پر ڈال دیا
فاروق ستار نے یہ بھی کہا کہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے جو معاشی تباہی اور بے روزگاری ہوئی ہے اس میں لوگوں پر بجلی کے اس ہی استعمال کے باوجود اوور بلنگ کا ستم ڈھانا غلط ہے، عوام اس وقت مشتعل ہے انکا یہ لاوا پک کر انکا صبر جواب دے گیا تو پھر وہ سڑکوں پر ہوں گے اور مظاہرے ہوں گے۔
متحدہ قومی موومنٹ تنظیم بحالی کے سربراہ فاروق ستار نے مزید کہا کہ منافع کو ایک طرف رکھیں اور لوگوں کی جو صحیح ضرورت ہے اتنی بجلی پیدا کریں اور اسکا صحیح بل دیں، لوگوں کی اکثریت بل ادا کر رہی ہے مگر اس مبالغہ آمیز بل کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News