 
                                                                              مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے ملک میں گورننس کا بد ترین بحران ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کا ادارہ مذاق بن چکا ہے۔2018 کے انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن پر کوئی اعتبار نہیں رہا۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بزنس مین کو چور بنا دیا گیا ہے ، یہاں کوئی انویسمنٹ کرنے کو تیار نہیں ہے ،سرمایہ ملک سے باہر جا رہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں فیصلہ سازی کا بحران ہو گیا ہے، کوئی افسر ایک روپے کی فائل پر دستخط کرنے کو تیار نہیں ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کسی ریاست کی کامیابی کا دارومدار مضبوط معیشت اور دفاع پر ہوتا ہے۔معیشت زبوں حالی میں چلی گئی ہے، معاشی چیلنج لاحق ہو چکے ہیں۔معیشت کے لیے قومی لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال حکومت کہہ سکتی تھی کہ ابھی آئے ہیں لیکن ان دو سالوں میں معیشت کا کیا حال ہے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہ آج پوری دنیا کورونا میں مبتلا ہے۔ پوری دنیا اپنے شہریوں کو تحفظ دے رہی ہے لیکن مورخ لکھے گا کہ ایک ایٹمی پاور کے پاس وینٹی لیٹرز نہیں تھے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ قوم سےایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھر دینے کے وعدے کیے گئے،لوگوں کو ان کی امیدوں نے مار دیا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ہماری حکومت نے پانچ سالوں میں دس ہزار ارب کا قرضہ لیا جبکہ موجودہ حکومت نے صرف دو سال میں اتنا قرضہ حاصل کر لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی ریاست کو جبر کے ساتھ نہیں چلا سکتے۔ سیاسی تنازعات کو ختم کرنے کے لیے گفت و شنید کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 