مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ حکومت اب بھی کورونا جیسی خطرناک وبا اور ٹڈی دل کے حملوں کا مقابلہ ٹوئٹر سے کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چانڈیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام کو کورونا اور کسان کو ٹڈی دل کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور وزیراعظم نے کورونا پھیلا کر اب پورا بوجھ عوام پر ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے پالیسی دینے کے بجائے آج پھر کھوکھلا بھاشن دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب اب تک سمجھ نہیں پائے کہ وزیراعظم کا کام پالیسی دینا ہوتا ہے کھوکھلے بیان دینا نہیں ہے۔
مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ کورونا کے متعلق عمران خان کی غیرسنجیدگی کے بھیانک نتائج نکلے ہیں کیونکہ لاک ڈائون ختم کرنے سے صرف ایک ماہ میں 54 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بھی خان صاحب اور ان کے ہمنوا وزرا کہتے ہیں کہ کورونا مریض اندیشوں سے کم ہیں، ایک ماہ میں گیارہ سو افراد کی ہلاکت سے بھی وفاقی حکومت کا کلیجہ ٹھنڈا نہیں ہوا ۔
شادی ہالز، اسکولز اور تفریح گاہیں نہ کھولنے کا فیصلہ
لاک ڈائون تھا تو عمران خان روزانہ لوگوں کو اکسانے ٹی وی پر آ جاتے تھے، لاک ڈائون ختم کر کے لوگوں کو کورونا کے رحم و کرم پر چھوڑ کر خان صاحب بھی غائب ہو گئے اور آج پھر ٹی وی پر آئے تو مربوط پالیسی دینے کے بجائے لاک ڈائون کے خلاف خطاب فرمایا دیا ۔
انہوں نے کہا کہ عید پر ٹرانسپورٹ اور ٹرینیں چلا کر بڑے شہروں سے کورونا کو دیہی علاقوں کی طرف منتقل کیا گیا، کورونا لوگ نگل رہا ہے اور نیرو بنی گالہ میں بیٹھ کر بانسری بجا رہا ہے، کورونا کے پھیلائو اور اس سے ہونے والے جانے نقصان کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے۔
سیکریٹری اطلاعات پی پی پی نے کہا ہے کہ ٹویٹر اور بیان بازی سے حکومت چلانے کا تجربہ بری طرح ناکام ہو چکا ہے اور حکومت کی ساکھ ان کے اپنے سرپرستوں کے سامنے بھی ختم ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
