
معاو ن خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے حکومت عدالتی فیصلے سے مطمئن ہے،یہ بہت احسن فیصلہ ہے۔
جسٹس قاضی فائض عیسیٰ ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد وزیراطلاعات شبلی فراز اور معاو ن خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومتی مؤقف سے متعلق آگاہ کر رہے ہیں۔
اس موقع پر معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا بہت اہم فیصلہ آیا ہےاور حکومت عدالتی فیصلے سے مطمئن ہے،یہ بہت احسن فیصلہ ہے۔
معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ آرٹیکل 9 کے تحت تین طریقوں سے کسی جج سے متعلق سوال اٹھا یا جا سکتا ہے۔پہلا طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی شخص سپریم جوڈیشل کونسل کو معلومات دے سکتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے صدرمملکت ریفرنس بھیج سکتے ہیں اور تیسرا طریقہ یہ ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل از خود نوٹس لے سکتی ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ اور ان کے بچوں کو نوٹسز بھیجے جائیں گے۔ جج صاحب کی اہلیہ اور بچوں کو لندن میں تین فلیٹس کی منی ٹریل کی تفصیل جمع کرانا ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو 75 دن میں کمشنر انکم ٹیکس رپورٹ دیں گے۔چیئرمین ایف بی آر پابند ہوں گے کہ رپورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجیں۔سپریم جوڈیشل کونسل چیئرمین ایف بی آر کی رپورٹ پر کارروائی کرے گی۔
معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ ججز کے معاملات سپریم جوڈیشل کونسل کو دیکھنے چاہییں۔معزز جج صاحبان ہمارےآئینی حقوق کے پاسدار ہیں،ہمارے لیے محترم ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News