
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے شوگر کمیشن کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے ، شوگر اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت مقدمات درج ہوں گے ۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شوگرکمیشن کی سفارشات کی روشنی میں ایکشن پلان تیار کیا گیا۔
اپنے بیان میں شہزاد اکبر نے کہا کہ چینی کے معاملے پر 5 سال میں 29 ارب کی سبسڈی سامنے آئی اور فرانزک میں ثابت ہوا کہ گنے کے کاشت کار کو کم قیمت دی جاتی ہے جبکہ پانچ سال میں دی گئی سبسڈی قواعدوضوابط سے ہٹ کر ہے،سبسڈی کی مد میں لاقانونیت کا جائزہ نیب لے گا۔
معاون خصوصی برائے احتساب نے یہ بھی کہا کہ چینی کی قیمتوں کے تعین کے لیے حماد اظہر کی سربراہی میں کمیٹی کام کرےگی،کمیشن کی تعین کردہ قیمت اور چینی کی موجودہ قیمت میں بہت فرق ہے
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ چینی کمیشن کے معاملے پر وزیراعظم پاکستان کو دھمکی دی گئی،کس طرح دھمکیاں دی گئیں،عدالت نے کہا تو سب سامنے لائیں گے۔
چینی بحران کے ذمہ دار بے نقاب ہوگئے
معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ شوگر کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں اب ریکوری کا کام ہوگا، کچھ معاملات ایس ای سی پی اور ایف بی آر کو بھیجے ہیں،نیب اور ایف آئی اے بھی معاملات دیکھیں گے۔
یاد رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا جس میں شوگرانکوائری کمیشن کے سربراہ اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے کمیشن کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی۔
اجلاس میں شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کورونا وائرس کی صورتحال، ملکی اندرونی سیکیورٹی،سلامتی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News