مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے پاکستان سمیت پوری دنیا متاثر ہوئی، بجٹ بناتے وقت ہم نے مشکل فیصلے کیے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے استنبول میں بین الاقوامی اسلامی معاشیاتی کانفرنس سے بذریعہ ویڈیو لنک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے پوری دنیا پریشان ہے، تاہم موجودہ صورتحال سے ترقی پذیرممالک شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں
مشیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ تیزی سے فروغ پا رہی ہے، پاکستان اور ترکی کے درمیان سیاسی ، سماجی اور معاشی تعلقات ہیں لیکن اس وبا کے باعث پاکستان کی برآمدات اور ترسیلات زر متاثر ہوئیں جبکہ معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔
حفیظ شیخ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام اور عوام کے لیے مختلف اقدامات کیے جبکہ کورونا وائرس کے باعث حکومت نے اپنے اخراجات بہت کم کیے ۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے کورونا ریلیف فنڈ قائم کیا، کورونا ریلیف فنڈ کا قیام اُسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے ذریعے لاک ڈاؤن کے دوران غریب اور دیہاڑی دار طبقے کو بغیرکسی سیاسی،مذہبی،علاقائی تفریق کے رقم تقسیم کی گئی۔
حفیظ شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاری کے دوران مشکلات پیش آئیں، حکومت نے مشکل فیصلے کیے تاکہ عوام کو بھی ریلیف دیا جاسکے۔
بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، وفاقی وزیر
مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ بناتے وقت مشکل فیصلےکیے گئے تاہم آئی ایم ایف سےمشکل ترین مذاکرات کرکے تعمیراتی شعبے کیلئے اچھا پیکج دیا، زراعت اور یوٹیلٹی اسٹورز کیلئے 50،50 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ حکومت پائیدار ترقی اور حصول کے اہداف کے لیے پرعزم ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل وفاقی وزیر برائے صعنت و پیداوار حماد اظہر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے اپنا دوسرا وفاقی بجٹ برائے مالی سال 21-2020 قومی اسمبلی میں پیش کیا۔
بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر صعنت و پیداوار حماد اظہر کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ ہمارا اولین رہنما اصول رہا ہے، تحریک انصاف سماجی انصاف پر یقین رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
