وفاقی وزیر مواصلات مرادسعید کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی کے مندرجات پر غور نہیں کیا جارہا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مراد سعید کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی جے آئی ٹی اور علی زیدی کی جے آئی ٹی کی بحث چل رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک رپورٹ میں بھتہ خوری، قتل و غارت کی بات اٹھائی گئی ہے جبکہ بھتہ خوری اور قتل کس کے کہنے پر کیا گیا وہ دوسری جے آئی ٹی میں ہے۔
مراد سعید نے کہا کہ میں عزیر بلوچ کے 164 قتل کااعترافی بیان لے کر آیا ہو۔میں صرف پانچ پوائنٹ اٹھاؤ ں گا پھر اپوزیشن چاہے دو گھنٹے بول لے۔
انہوں کہا کہ جے آئی ٹی کے مندرجات پر غور نہیں ہو رہا۔عزیر بلوچ نے اعترافی بیان میں کہا کہ 2008 سے 2013 تک مختلف ذرائع سے اسلحہ خریدا اور پولیس مقابلے، اغوا برائے تاوان میں پیپلز پارٹی کے کہنے پر طاقت کا استعمال کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عزیر بلوچ نے اعتراف کیا کہ میں نے پولیس موبائل استعمال کر کے قتل کیا سرکاٹے اور لاشوں کو آگ لگائی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News