
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کرپشن کے مقدمات جلد نمٹانے سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے ملک میں 120 نئی احتساب عدالتیں قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری قانون متعلقہ حکام سے ہدایت لے کر نئی عدالتیں قائم کریں۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ نئی عدالتوں میں ججز کی فوری تعیناتی کی جائے۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کرپشن کے مقدمات اور زیر التوا ریفرنسز کا فیصلہ تین ماہ میں کیا جائے۔نیب ریفرنسز کا جلد فیصلہ نہ ہونے سے نیب قانون بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کے 2000 سے زائد ریفرنسز زیر التواء ہیں۔ کیا نیب اپنے قانون کی عملداری میں سنجیدہ ہے۔20،2. سال سے نیب کے ریفرنسز زیر التواء ہیں۔
چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ نیب ریفرنسز کے فیصلے کیوں نہیں ہورہے۔ کیوں نہ نیب عدالتیں بند کردیں اور نیب قانون کو غیرآئینی قرار دے دیں۔
چیف جسٹس نے پانچ احتساب عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں تعیناتی نہ ہوئی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل، پراسیکیوٹر جنرل اور سیکرٹری قانون کو طلب کرلیا ہے۔ چیئرمین نیب سے زیر التواء ریفرنسز کو جلد نمٹنانے سے متعلق تجاویز بھی طلب کی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News