
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی زو شہر کا قدیم ترین مقام اور پاکستان کا سب سے بڑا چڑیا گھر ہے۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی چڑیا گھر کے 150سال مکمل ہونے پر زو میں منعقدہ تقریب میں چڑیا گھر میں عوام کو صحت مند ماحول کی فراہمی کے لیے سبزہ زار کی تزئین و آرائش اور سفید شیر کے پنجرے ، دفتر زو ڈائریکٹریٹ کی تزئین اور پبلک اناؤنسمنٹ سسٹم کا بھی افتتاح کر دیا۔
میئر کراچی نے کہا کہ وکٹوریا گارڈن میں 1833ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی ایک فیکٹری قائم کی گئی اور 1840ء میں برطانوی حکومت نے یہاں تعمیرات کرائیں جبکہ چڑیا گھر کی زمین 1884ء میں کراچی میونسپلٹی کے حوالے کی گئی تاکہ یہاں شہریوں کیلئے خوبصورت گارڈن بنایا جائے۔
وسیم اختر نے یہ بھی کہا کہ 1890ء میں کراچی چڑیا گھر کو عوام الناس کے لیے باقاعدہ کھولا گیا اور 33ایکڑ رقبے پر محیط چڑیا گھر کے 40فیصد حصے میں 900سے زائد جانور رکھے گئے ہیں۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ 1952ء میں یہاں ایک چھوٹا سا مچھلی گھر تعمیر کیا گیا جو ابھی تک موجود ہےجبکہ 1955ء میں کراچی میونسپلٹی نے یہاں داخلہ ٹکٹ کا نظام شروع کیا اور اب اس کی مزید تزئین و آرائش کے منصوبے پر جلد کام شروع ہوگا۔
کراچی کے مسائل حل نہ ہونے سے تاجر برادری پریشان ہے، وسیم اختر
وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ 1960ء اور 70ء کے عشرے میں متعدد ترقیاتی کام کرائے گئے جن میں مغل گارڈن کی تعمیر بھی شامل ہے، چڑیا گھر کا 60فیصد حصہ سرسبز باغات، تالابوں، مغل گارڈن، کینٹین، تفریحی پارک اور دیگر سہولیات کے لیے وقف ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ سالانہ تقریباً 3لاکھ افراد کراچی چڑیا گھر میں اپنی فیملی کے ہمراہ تفریح کے لیے آتے ہیں جبکہ چڑیا گھر میں جانوروں کے پنجروں،درودیوار اور گریل پر رنگ و روغن کرکے خوشنما بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News