
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا کی زیر صدارت چینی سکیورٹی سے متعلق پرائمری جوائنٹ ورکنگ گروپ کا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں سی پیک اور دیگر منصوبوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے اور کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے دو طرفہ تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن، وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل چین مدثر ٹیپو، ڈی آئی جی سپیشل برانچ عبدالکریم، ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر آصف طفیل،ایڈیشنل سیکرٹری چینی سکیورٹی ارشد منظور،لاہور میں چینی قونصل خانے کے افسران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ مومن آغا نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سی پیک اور چین کے تعان سے جاری دیگر منصوبوں کی سکیورٹی چینی باشندوں کے تحفظ سے زیادہ دو دوست ممالک کے تعلقات کا معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں چینی باشندوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
مومن آغانے کہا کہ چین نے اپنے طبی ماہرین،ڈاکٹروں اور پیرا میڈکس کی مدد سے کورونا وائرس جیسی وباء پر قلیل مدت میں قابو پا یا ہے، پاکستان بالخصوص پنجاب حکومت ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ انہوں نیچینی باشندوں کی سکیورٹی پر مامور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور پرائیوٹ گارڈز کے کورونا وائرس ٹیسٹس کرنے سے متعلق ہدایات بھی جاری کیں۔
اجلاس میں اہم امور زیر بحث آئے اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ چینی قونصل خانے کی جانب سے چینی باشندوں کو سکیورٹی اقدامات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تعاون فراہم کرنے اورکورونا وائرس ایس او پیز کیساتھ ساتھ سکیورٹی پروٹووکول پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن نے وفاقی حکومت اوراس کے اداروں بالخصوص وزارت خارجہ، پاک فوج، حکومت پنجاب اور اس کے محکموں کی پیشہ وارانہ قابلیت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں چین پاکستان کے شانہ بشانہ ہے اور اپنے تجربات کی روشنی میں اسے میڈیکل کے شعبے میں تکنیکی معاونت اور ہر قسم کا تعاون فراہم کرتا رہے گا۔
چینی قونصل جنرل نے کہا کہ صدر شی جنگ پنگ کی ہدایت پر چین پاکستان کو کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے طبی آلات، حفاظتی سامان اور ادویات فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور چین ملکر اس وباء کا خاتمہ کرنے میں کامیاب ہونگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News