
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فوج کے حاضر سروس اور ریٹقئرڈ افسران کو تمام اداروں کی سربراہی دے دی گئی ہے جو کہ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاء ہے۔
اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو چاہیے کہ عوام میں جائے اور بتائے کہ کس طرح نا اہل لوگوں کو اقتدار دیا گیا اور اس پر مجھے شکایت اور گلہ اپنے دوستوں سے ہے کیونکہ عمران خان کو لائی تو اسٹیبلشمنٹ لیکن اقتدار کو طول اپوزہشن کی دو بڑی جماعتوں نے بخشا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حماقت ہے کہ ہم کہیں کہ تمہارے پاس ٹائم نہیں ہے کیونکہ جو 5 سال کے لیے منتخب ہوا خود کہہ رہا 6 ماہ ہیں، حالانکہ یہ بات حقیقت ہے۔
موکانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان ہاوس تبدیلی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ہمیں نئے الیکشن چاہیے اور تمام اپوزیشن کا مشترکہ موقف نئے الیکشن ہیں۔
نیب قانون پر ہمارے تحفظات کی سپریم کورٹ کے فیصلے نے توثیق کی ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب ادارے کو برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیب کو انتقام، سیاسی انجیرنگ، اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سیاستدانوں کے خلاف نیب میں کیسز عام عدالتوں میں ہونے چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News