
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ کورونا کی وباء کے حالات کو بنیاد بناکر قربانی کے بجائے مالی صدقہ کی بات قرآن و سنت کے خلاف ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے چمیں دیگر علما اکرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قربانی عبادت مقصودہ ہے، اس کا متبادل مالی صدقہ نہیں ہوسکتا۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ سعید غنی اور ناصر شاہ کے ساتھ ملاقات میں اتفاق ہوا کہ مویشی منڈیاں شہر سے باہر لگائی جائیں گی، 15 نکات پر مبنی ایس او پی پیش کردیا ہے اب وفاقی حکومت یہ احتیاطی تدابیر پورے ملک میں نافذ کرے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کو لے کر مویشی منڈی نہ جائیں۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ اجتماعی قربانی کی جائے جبکہ قربانی کی کھالیں خریدنے والے جلد محفوظ مراکز تک منتقل کیا جائے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ قربانی کی جگہوں پر صفائی اور جراثیم کش ادویات کا اسپرے کیا جائے جبکہ حکومت بیمار جانوروں کی منڈی میں آمد کی روک تھام کو یقینی بنائے۔
فواد چوہدری کی کوئی حیثیت نہیں ہے، مفتی منیب الرحمن
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ عوام پر کھالیں دینے کے لیے کوئی جبر نہیں کیونکہ کراچی میں جبر کا دور ختم ہوچکا ہے لہذا عوام خود جاکر اپنے جانوروں کی قربانی کی کھالیں مستحق اور اہل اداروں کو دیں۔
اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے معاملے پر مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہم مندر کی تعمیر کی مزمت کرتے ہیں، مندر کی تعمیر کا فیصلہ واپس لیا جائے کیونکہ ریاست مدینہ کا لوگو لگاکر بت کدے بنائے جارہے ہیں۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن نے مزید کہا کہ اسلام کی 1450 سال کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی کہ حکومت نے بت کدہ بنایا ، اقلیتوں کے حقوق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اقلیتیں اپنی آبادیوں میں اپنی عبادت گاہ بناسکتے ہیں۔
اتحاد تنظیمات المدارس پاکستان کے رہنماوں نے کہا کہ قربانی کے جانوروں کی منڈیاں گلی کوچوں کی بجائے کھلے میدانوں میں لگائی جائیں خریداری کے لئے زیادہ لوگ نا جائیں منڈیوں میں جراثیم کش اسپرے کیا جائے اور لوگ اجتماعی قربانی کو ترجیح دیں۔
اس موقع پروفاق مدارس العریبہ کے سربراہ ڈاکٹر عادل نے کہا کہ مدارس کے لئے ایس او پیز تو بنی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی ماسک اور سینیٹائر فراہم نہیں کے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News