
متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی بد ترین لوڈ شیڈنگ سے کاروبار تباہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب پر بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے خطاب میں فاروق ستار نے کہا ہے کہ قومی و صوبائی خزانے میں 65 سے 85 فیصد ٹیکس کراچی ادا کرتا ہے، اتنا ٹیکس دے کر بھی کراچی بجلی، پانی اور گیس سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں وہ کرنٹ ہے کہ پورے ملک کی لوڈ شیڈنگ ختم کردے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس کا بل 3 ہزار آتا تھا وہ آج اب 15 ہزار آرہا ہے، آمدنی میں تو اضافہ نہیں ہوا البتہ بجلی کے بل میں اضافہ کردیا گیا ہے لیکن ہم بجلی کی قیمت میں اضافہ نامنظور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک کو خدا مان لیا ہے اس لئے وفاقی حکومت کے الیکٹرک کے جرائم میں برابر کی شریک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انگریز نے ایسٹ انڈیا کمپنی بنا کر ہندوستان کو اپنا غلام بنایا تھا اور کے الیکٹرک نے کراچی کو غلام بنا لیا ہے، کے الیکٹرک نہ نیپرا کے احکامات مانتی ہے نہ حکومت کے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت اور بلدیہ عظمی کراچی ایشین ڈیویلپمنٹ بینک کے قرض سے برساتی نالے صاف کررہے ہیں لیکن کراچی میں جمع ہونے والا ٹیکس کہاں ہے کہ قرضہ لیا جارہا ہے ؟؟
دوسری جانب چیئرمین کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے بھی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا ہے کہ شہر میں بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہے اور یہ ہماری اپنی کمزوریاں ہیں ہم ظلم کے خلاف خاموش رہیں گے تو یہ ہی ہو گا کیونکہ 2005 میں جب نجکاری ہوئی اس کے بعد سے یہ ظلم جاری ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایک ملک جو ایٹمی طاقت ہے آج بھی اس کے سب سے بڑے شہر میں بجلی نہیں ہے، اس کے شہری اوور بلنگ اور بجلی بحران کے شکار ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News