ریلی پر حملہ کرنےوالے ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ریلی پر...
جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کے بازو مروڑ کر قانون سازی کی جارہی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں جو قانون سازی کی جارہی ہے اس پر جے یو آئی کا ایک موقف رکھا ہے، ان بلز کی جے یو آئی نے مخالفت بھی کی اور پاکستان کے منافی قرار دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو مشاورت کا وقت دیا جاتا ہے لیکن عجیب بات ہے کہ اسپیکر صاحب کی جانب سے چند جماعتوں کو بلاکر مشورہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے دیگر پارٹیز کو نہ بلز سمجھنے کا موقع دیا جات ہے نہ مشاورت کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف بلز پر ایک اعلامیہ جاری کیا جارہا ہے لیکن حکومت نے ایف اے ٹی ایف سے دباؤ میں بل پاس کرایا ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کے خلاف اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان گرے لسٹ میں پہلی دفعہ نہیں آیا ہے، اس سے پہلے بھی گرے لسٹ میں گئے ہیں جس کے بعد وائٹ لسٹ میں آگئے تھے حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ دوبارہ گرے لسٹ میں چلے گئے ہیںَ
انہوں نے بتایا کہ ایف اے ٹی ایف کے بلز کے ذریعے قوموں پر جبر مسلط کیا جارہا ہے اور کشمیر بلوچستان میں انڈیا کی مداخلت کو حکومت نے نظرانداز کیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا ہے کہ حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کو کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل کا کیوں نہیں کہا؟ اگر کل اقوام متحدہ یا ایف اے ٹی ایف کشمیر کے حریت پسندوں کو بھی دہشتگرد قرار دیتی ہے تو کیا کریں گے؟ کیونکہ کشمیری حریت پسندوں کے لئے کوئی گنجائش اس قانون میں نہیں رکھی گئی ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News