
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ اسکول کھولنے سے کرونا وائرس کی دوسری اور تیسری لہر آنے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت و بہبود آبادی ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو نے اپنے ویڈیو بیان میں ملک سے کورونا وائرس کے مکمل خاتمے تک پرائمری اور مڈل اسکول کھولنے کی مخالفت کردی ہے۔
وزیر صحت سندھ نےکہا کہ کورونا وائرس کے خدشات اب بھی ملک میں موجود ہیں ہمیں احتیاط کرنے کی ضرورت ہے، جب تک کورونا ختم نہیں ہوجاتا اس وقت تک چھوٹے بچوں کو گھروں پر آن لائن کلاسز کے ذریعے تعلیم دی جائے۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کورونا کے خاتمے تک پرائمری، مڈل اسکول کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جونیئر کلاسز کے لئے اسکول کھولنے سے کرونا وائرس کی دوسری اور تیسری لہر آنے کا خدشہ ہے۔
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے مزید کہا کہ اسکول کھولنے ہیں تو ایس او پیز پر عملدرآمد ضروری ہے اوراسکول میں 14 سال سے بڑے بچے اپنا خیال رکھ سکتے ہیں جبکہ ایس او پیز پر بھی عمل کرسکتے ہیں لیکن چھوٹے بچوں کو میل ملاپ سے کیسے روکا جاسکتا ہے۔
نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
یاد رہے کہ اس سے قبل سعید غنی وزیر تعلیم سندھ نےکہا تھا کہ آسکول کھولنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرینگے۔
انہوں نےکہا تھا کہ تمام نجی اسکولوں کو کھولنے والوں کے خلاف ایف آئی آردرج کی جائیں گی کیونکہ اس ظرح ہمارے بچوں کو خطرے میں ڈالا جائیگا اس لئے ان کے خلاف کورونا قانون کے تحت مقدمات درج ہونگے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہجو نجی اسکولز صوبے بھر میں کھلیں ہیں ان کی رجسٹریشن فوری کینسل کردی جائے کیونکہ بچوں کی زندگی سے کھیلنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News