احتساب عدالت میں شہباز شریف کی فیملی سمیت 20 افراد کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور ان کی فیملی سمیت 20 مزید افارد کی تفصیلات بول نیوز کو موصول ہوگئی ہیں۔
موصول شدہ تفصیلات کے مطابق میاں شہباز شریف نے اپنے اہلخانہ کی مدد سے منی لانڈرنگ کا پورا نظام تیار کیا اور آمدن سے زائد اثاثے بنائے گئے ہیں جبکہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز کی جانب سے اہلخانہ، فرنٹ مینوں، ملازمین اور بے نامی داروں کی ملی بھگت سے منی لانڈرنگ کی گئی۔
حاصل کردہ تفصیلات کے مطابق شہباز شریف اور ان کی فیملی کے علاوہ جو 20 افراد ملزم قرار دیئے جاچکےہیں ان میں ملزم مسرور، ملزم شعیب، ملزم فضل داد عباسی، ملزم محمد عثمان، ملزم شاہد رفیق، ملزم آفتاب محمود، ملزم سید محمد طاہر نقوی، ملزم سید طاہر نقوی، ملزم نثار احمد، ملزم علی احمد شامل ہیں۔
احتساب عدالت کے ریفرنس کے مطابق اب تک شہباز شریف اور دیگر ملزموں نے 7 ارب 32 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے 2008 سے 2018 کے دوران 9 صنعتی یونٹ قائم کئے گئے ہیں۔
ریفرنس کے مطابق ملزم ہارون یوسف پر 22 کروڑ 25 لاکھ 91 ہزار روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے جبکہ یاد رہے کہ ملزم ہارون یوسف میاں شہباز شریف کا داماد ہے اور ہارون یوسف اینڈ یوسف جنرل ٹریڈنگ کمپنی چلا رہا ہے۔
رنفرنس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے 1990ء میں عوامی نمائندے کے طور پر اپنے اور اپنے اہلخانہ کے 21 لاکھ روپے کے اثاثے ظاہر کئے جو 2018 تک ظاہراور غیر ظاہر شدہ ا ثاثوں کی مالیت 5 ارب 96 کروڑ 60 لاکھ روپے تک جا پہنچی جبکہ 1998 ء میں اپنے اور کم سن بچوں کے نام پر 1 کروڑ 41 لاکھ روپے کیش ظاہر کئے گئے۔
تاحال شہباز شریف کے خاندان کے اثاثوں کی مالیت تاحال 7 ارب 32 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔
ریفرنس میں موجود ملزموں نے بے نامی دار کمپنیوں گڈ نیچر ٹریڈنگ کمپنی، یونی ٹاس سٹیل پرائیویٹ لمیٹڈ اور نثار ٹریڈنگ کے ذریعے 24 لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔
ریفرنس کے متن کے مطابق ملزم قاسم قیوم غیر رجسٹرڈ منی ایکسچینج کے ذریعے ملزموں کا کالا دھن سفید کرتا رہا ہے اور جعلی ٹی ٹیز کے ذریعے نصرت شہباز، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، رابعہ عمران اور جویریہ علی کے اکاﺅنٹس میں رقم جمع کرواتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
