
وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ،ماؤں کو بچے کی پیدائش سے 2 سال تک وظیفہ دینے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ لڑکا ہوا تو 1500 روپے سہ مائی اور لڑکی ہوئی تو 2000 روپیہ فی سہ مائی ادا کیا جائے گا۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ کل غذائی قلت سے متعلق پروگرام لانچ ہونے جارہا ہے۔غذائی قلت میں کبھی بچے کا وزن اور کبھی قد چھوٹا رہ جاتا ہے۔ قد چھوٹا رہنے سے بچوں کی ذہنی صلاحیت بھی کم ہوجاتی ہے۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ بچوں کی ذہنی صلاحیت کم رہنے سے وہ ملک کی تعمیرو ترقی میں کردار ادا نہیں کرپاتے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے بچوں کے مسائل کو ترجیح بنا کر اُس پر جامع پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ وزیراعظم نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ یہ ہماری ترجیہات میں شامل ہوگا۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ احساس کے دائرہ کار میں بہت سے پروگرامز ہیں۔ گذشتہ ایک سال سے بہت سے پروگراموں کا اجراء کیا گیا ہے۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ اب احساس نشونماء کا آغاز کر رہے ہیں ،احساس تعلیم کا آغاز بھی جلد ہی ہوگا۔ یہ پروگرام ماہرین کےساتھ ایک سال کی مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں حاملہ خواتین کو اسپیشلائزڈ نیوٹریشنز دئیے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ مُلک کے 9 اضلاع میں اس کا آغاز کیا جارہا ہے۔8 سینٹرز فنکشنل ہیں باقی پورے 33 رواں ماہ میں ہی مکمل کر لیے جائیں گے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ کیش کفالت پروگرام کے رجسٹرڈ خاندانوں کے لیے ہی یہ ایک پروگرام ہے۔
ثانیہ نشتر نے بتایا کہ دو قسم کے پراڈکٹس مہیاء کیے جائیں گے ،ایک ماں اور ایک بچے کے لیے ہوگا۔ ماں کو 15 ماہ اور بچوں کو 2 سال تک یہ غذا فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے صوبائی حکومتوں کی جانب سے بلڈنگز اور دیگر وسائل فراہم کیے گئے ہیں۔
معاون خصوصی نے مزید بتایا کہ 3 سالوں کے لیے 8.5 بلین روپے کی لاگت سے پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے۔2 لاکھ 21 ہزار افراد اس پروگرام سے مستفید ہوپائیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News