
پیٹرولیم ڈویژن میں مجموعی طور پر 1573ارب64کروڑ روپے کی بے قائدگیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ برائے 2019-20بول نیوز نے حاصل کر لی۔ رپورٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔
پیٹرولیم ڈویژن میں مجموعی طور 1573ارب64کروڑ روپےکی بے قائدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں مختلف معاملات میں آڈٹ کو ریکارڈ پیش نہ کرنے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔ آڈٹ کوریکارڈ پیش نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے صارفین سے 792ارب روپے سے زائد کے واجبات کی وصولی نہیں کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق معاہدے کی توسیع کے بغیر 142 ارب روپے سے زائد کی پیٹرولیم مصنوعات کی غیر قانونی پیداوار کا انکشاف ہوا ہے۔ 146 ارب روپے سے زائد نان ٹیکس رسیدوں کی عدم ریکوری کا معاملہ بھی آڈٹ رپورٹ کا حصہ ہے ۔
آر ایل این جی میں بد انتظامی کی 105ارب روپے کی نشاندہی کی گئی۔ او جی ڈی سی ایل کی جانب سے12 دریافت شدہ ذخائر سے پیداوار حاصل نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
دریافت میں تاخیر سے ستائیس سالوں میں 69ارب روپے سے زائد ریونیو کا نقصان ہوا ہے۔
گیس کمپنیوں کی نااہلی سے 63 ارب روپے سے زئد کی گیس چوری ہوئی جبکہ ناشپا فیلڈ میں ایل پی جی پلانٹ کی انسٹالیشن میں تاخیر سے48 ارب 88 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
ایک ریفائنری کی جانب سے ڈیمڈ ڈیوٹی کی مد میں 24ارب روپے سے زائد غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں او جی ڈی سی ایل کےفرسودہ پلانٹ لگانے کی وجہ سے 2ارب 71کروڑ روپے کے نقصان کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
گیس کمپنیوں کی جانب سے ایک ارب پچیس کروڑ روپے سے زائد کی گیس چوری کے کیس کی عدم پیروی کا انکشاف ہوا ہے۔
آٹھ معاملات میں غیر قانونی تعیناتیوں میں 39 کروڑ روپے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News