
وفاقی وزراء نے خبردار کیا ہے کہ اگلے تین سے چار سال میں ملک میں گیس کی قلت ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی ندیم بابر کا میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ مشترکہ موقف تھا کہ اگر ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو نوبت گیس کی لوڈشیڈنگ تک پہنچ جائے گی۔
وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ چند سال بعد گیس پیدا کرنے والے صوبوں میں گیس کی قلت ہوجائے گی ۔
معاون خصوصی ندیم بابر نے کہا کہ مقامی پیداوار اور طلب سے ظاہر ہورہا کہ سندھ میں ڈیڑھ سال بعد گیس کی قلت ہوجائے گی جبکہ خیبر پختونخوا میں ڈھائی سال میں گیس کی قلت شروع ہوجائے گی ۔
ندیم بابر کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی تین سے چار سال بعد گیس کی قلت ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب گیس کامعاملہ صرف قانونی نہیں رہا ۔ تین سال بعد تمام صوبوں میں گیس کی قلت ہونا شروع ہوجائے گی ۔ اگر انتظامات نہ کیے گئے تو لوڈیشڈنگ کرنا پڑے گی ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ تمام صوبوں میں ایل این جی کا نظام موجود نہیں ہے ۔ ہمیں صورتحال کو دیکھ کر ابھی سے فیصلے کرنا ہوں گے۔
ندیم بابر کا کہنا تھا کہ مقامی گیس کی تلاش کے لیے بیس نئے بلاکس کی نیلامی کرنے جارہے ہیں ۔تیل و گیس کی تلاش کے اقدامات کے چار پانچ سال بعد اثرات آئیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں سوئی سدرن میں ساڑھے چار سو ایم ایم سی ایف ڈی کی قلت ہوجائے گی ۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اب قانونی جنگ کا وقت گزر چکا ہے ۔45 فیصد سے کم صلاحیت والے کیپٹو پاور پلانٹس کو بند کردیں گے۔ گھریلو صارفین کو گیس فراہمی میں ترجیح دی جائے گی ۔
ندیم بابر نے کہا کہ آئندہ سرما میں زیادہ سے زیادہ ایل این جی منگوانے کا بندوبست کرلیا ہے۔موسم سرما کے لیے لوڈمنیجمنٹ پلان بھی تیار کیا جاچکا ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News